جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

تيرہ برس كى ہونے كے باوجود رمضان كے روزے نہيں ركھتى

سوال

ايك لڑكى بارہ يا تيرہ برس كى ہو چكى ہے ليكن اس كے باوجود رمضان المبارك كے روزے نہيں ركھتى، تو كيا اس پر يا اس كے گھر والوں پر كوئى گناہ ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

عورت كے مكلف ہونے كى شروط يہ ہيں كہ: مسلمان ہو اور عاقل و بالغ ہو تو پھر وہ شرعى احكام كى مكلف ہوگى.

بلوغت كے ليے يا تو اسے حيض آنا شروع ہو جائے، يا پھر شہوت كے ساتھ منى خارج ہو، يا پھر احتلام ہونا شروع ہو جائے، يا پھر شرمگاہ كے ارد گرد سخت بال آ جائيں، يا پندرہ برس كى ہو جائے تو وہ بالغ ہو جائيگى.

لہذا اگر اس لڑكى ميں مكلف ہونے كى شروط پائى جاتى ہيں تو پھر اس پر رمضان المبارك كے روزے ركھنا فرض ہيں، اور مكلف ہونے كے بعد اس نے جتنے روزے ترك كيے ہيں وہ ان كى قضاء ميں روزے ركھى گى.

اور اگر بالغ ہونے كى شروط نہ پائى جائيں تو پھر وہ مكلف نہيں ہے اور اس پر كوئى گناہ نہيں.

اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى

اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

الشيخ عبد اللہ بن قعود.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب