منگل 9 رمضان 1445 - 19 مارچ 2024
اردو

دوكاندار كے سامنے عورت كا اپنے ہاتھ نكالنا

12327

تاریخ اشاعت : 17-03-2008

مشاہدات : 5802

سوال

بازار خريدارى كے ليے جانے والى اكثر عورتيں دوكانداروں كے سامنے اپنے ہاتھ بلكہ بعض تو اپنى كلائى تك بھى ننگى كرتى ہيں، اس فعل كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

بلاشك و شبہ عورت كا بازار ميں اپنے ہاتھ اور كلائى ننگى كرنا برا اور قبيح فعل اور فتنہ كا باعث ہے، خاص كر ان عورتوں كى انگليوں پر انگوٹھياں اور كلائى ميں چوڑياں اور كنگن ہوتے ہيں.

اللہ سبحانہ و تعالى كا مومن عورتوں كو حكم ہے:

اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار كر نہ چليں كہ انكى پوشيدہ زينت معلوم ہو جائے، اے مسلمانو! تم سب كے سب اللہ كى جانب توبہ كرو، تا كہ تم نجات پا جاؤ النور ( 31 ).

يہ آيت اس كى دليل ہے كہ مومن عورت كے ليے كوئى بھى ايسى چيز ظاہر كرنا جائز نہيں جس سے اس كى مخفى زينت كا علم ہوتا ہو، تو پھر وہ عورت جو اپنے ہاتھوں كى زينت لوگوں كو دكھانے كے ليے ظاہر كرے اس كے متعلق كيا حكم ہو گا ؟

ميں مومن عورتوں كو نصيحت كرتا ہوں كہ وہ اللہ تعالى كا تقوى اور خوف اختيار كرتے ہوئے ہدايت كو اپنى خواہشات پر مقدم ركھيں، اور اللہ سبحانہ و تعالى نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم جو كہ مومنوں كى مائيں ہيں انہيں جو حكم ديا ہے اس كو اپنائيں، اور اس پر عمل كريں، حالانكہ ازواج مطہرات ادب اور عفت و عصمت ميں سب سے زيادہ كامل عورتيں تھيں اس كے باوجود اللہ سبحانہ و تعالى نے انہيں يہ حكم ديتے ہوئے فرمايا:

اور اپنے گھروں ميں ٹكى رہو، اور قديم جاہليت كے زمانے كى طرح اپنے بناؤ سنگھار كا اظہار نہ كرو، اور نماز قائم كرتى رہو، اور زكاۃ ديتى رہو اور اللہ تعالى اور اس كے رسول ( صلى اللہ عليہ وسلم ) كى اطاعت و فرمانبردارى كرتى رہو، اللہ تعالى يہى چاہتا ہے كہ اے نبى كى گھر واليو! تم سے وہ ( ہر قسم ) كى گندگى دور كر دے، اورتمہيں خوب پاك كر دے الاحزاب ( 33 ).

تا كہ ان كے ليے بھى اس عظيم حكمت ميں حصہ ہو:

اللہ تعالى يہى چاہتا ہے كہ اے نبى كى گھر واليو! تم سے وہ ( ہر قسم ) كى گندگى دور كر دے، اورتمہيں خوب پاك كر دے

اور ميں مومن مردوں كو بھى نصيحت كرتا ہوں جنہيں اللہ تعالى نے عورتوں كا نگران بنايا ہے كہ وہ اس امانت كو پورى امانتدارى سے ادا كريں جو اللہ تعالى نےان كے سپرد كر ركھى ہے كہ عورت كو اس كے ماتحت كيا ہے اس ليے وہ ان عورتوں كى صحيح راہنمائى كريں، اور انہيں فتنہ و فساد كے اسباب سے منع كريں، كيونكہ روز قيامت انہيں اس كے متعلق اللہ تعالى كے سامنے جواب دينا ہے، اس ليے انہيں يہ خيال كرنا چاہيے كہ وہ كل كيا جواب دينگے.

فرمان بارى تعالى ہے:

جس دن ہر نفس ( شخص ) اپنى كى ہوئى نيكيوں كو اور اپنى كى ہوئى برائيوں كو موجود پا لےگا، آروز كريگا كہ كاش ! اس كے اور برائيوں كے درميان بہت ہى دورى ہوتى، اللہ تعالى تمہيں اپنى ذات سے برابر ڈرا رہا ہے اور اللہ تعالى اپنے بندوں پر بڑا ہى مہربان ہے آل عمران ( 30 ).

اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں كى اصلاح فرمائے.

ماخذ: فتاوى الشيخ محمد بن صالح العثيمين. ماخوذ از: مجلۃ الدعوۃ ( عربى ) عدد نمبر ( 1774 ) صفحہ ( 60 )