جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

خاوند سے وعدہ كر ليا كہ وہ اس كے بعد كسى سے شادى نہيں كرے گى !!

12528

تاریخ اشاعت : 18-03-2006

مشاہدات : 5068

سوال

ايك عورت نے خاوند سے وعدہ كيا كہ وہ اس كى وفات كے بعد كسى سے بھى شادى نہيں كرے گى، حتى كہ اللہ تعالى اپنى رحمت اور فضل سے دونوں كو جمع كردے، تو كيا وہ اس كے بعد شادى كر سكتى ہے؟
اور كيا يہ منافقوں كى صفات وعدہ نہ پورا كرنا شمار ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس عورت كے ليے خاوند كى وفات كے بعد شادى كرنا جائز ہے، اور وہ اپنى قسم كا كفارہ ادا كرے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" اللہ كى قسم اگر اللہ چاہے ميں جو قسم بھى اٹھاتا ہوں اور پھر اس سے بہتر ديكھتا ہوں تو اپنى قسم كا كفارہ ادا كر كے وہ كام كرتا ہوں جو بہتر ہو"

صحيح بخارى حديث نمبر ( 3133 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1649 )

اور ايك دوسرى حديث ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب تم قسم اٹھاؤ تو اس كے علاوہ كوئى اور اس سے بہتر ديكھو تو اپنى قسم كا كفارہ ادا كر كے اس سے بہتر چيز پر عمل پيرا ہو جاؤ "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 2622 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1652 )

اس عورت كے ليے بغير شادى كے رہنے سے شادى كرنا زيادہ بہتر ہے، كيونكہ اس ميں بہت سارى مصلحتيں ہيں.

ماخذ: ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 23 / 24 )