جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

گمراہ جماعتوں کے پروگراموں میں نصیحت کی غرض سے شرکت کرنا

20796

تاریخ اشاعت : 13-10-2003

مشاہدات : 5792

سوال

ایک سلفی بہن کا گمراہ جماعتوں کی کارکنوں کے مرتب کردہ تہوارکے پروگرام میں شرکت کرنے کا حکم کیا ہے ؟
وہ عورتیں دعوتی کاموں میں بہت تیز ہیں ، ان کے علاوہ بہت سی نئ مسلمان عورتیں بھی ہیں مجھے ان کے بارہ میں ڈر ہے کہ کہيں وہ بھی گمراہ نہ ہوجائيں ، توکیا میرے لیے جائز ہے کہ میں انہیں دعوت دینے کےلیے اس پروگرام میں شریک ہوجاؤں ؟
اوراگر شریک ہونا جائز ہے تو کیا اس کے لیے کچھ شروط اورقواعدو ضوابط بھی ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


 اس پروگرام میں اگر ممکن ہوسکے توآپ کا دعوت و تبلیغ اوران جدید مسلمان عورتوں کوحق کی طرف کھینچنے کی غرض سے حاضرہونے میں کوئ حرج نہیں ، اورآپ کے اس محفل میں حاضر ہونے میں جو فساد ہے وہ مصلحت سے بڑا نہيں بلکہ جوامید لے کر حاضر ہورہی ہیں وہ مصلحت بڑی ہے ۔

ذیل میں ہم چند ایک مصلحتوں کا ذکر کرتے ہیں جوآپ کے اس محفل میں حاظر ہونے سے حاصل ہوں گی :

1 - ان نئ مسلمان ہونے والی عورتوں اوران کے علاوہ دوسری عورتوں کوگمراہ ہونے سے بچانا ۔

2 - آپ اوران عورتوں کے درمیان محبت و الفت کا حصول جس سے بعد میں آپ کے لیے وعظ ونصیحت کرنا آسان ہوگا ۔

3 - حق کا اظہار اوراعلاء کلمۃ اللہ ۔

4 - آپ کا اللہ تعالی کے واجب کردہ عمل کی ادائيگی اوراللہ تعالی کے ہاں عذر پورا کرنا :

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

اورجب ان میں سےایک جماعت نے یوں کہا کہ تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جن کواللہ تعالی بالکل ہلاک کرنے والا ہے یا ان کو سخت سزا دینے والا ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب کے روبرو عذر کرنے کے لیے اوراس لیے کہ شائد یہ ڈر جائيں الاعراف ( 164 ) ۔

اس محفل میں آپ کے شریک ہونے سے جومفاسد مرتب ہوسکتے ہيں وہ ذيل میں ذکر کیے جاتے ہیں :

1 - کہ اس محفل میں شریک ہونے والی اوردوسری نئ مسلمان عورتیں یہ سمجھیں گی کہ آپ ان کی آراء سے متفق ہیں تواس طرح یہ چيز ان کے لیے فتنہ کا باعث ہوگا ۔

2 - آپ اس محفل میں کچھ منکرات کودیکھتے ہوۓ بھی اس کا انکار نہیں کرسکتیں ، جیسا کہ اگروہ اپنی غلط اورگمراہ راۓ کا اظہار کریں اوراس کی دعوت دیں توآپ انہيں نہیں روک سکتیں ۔

3 - ہوسکتا کہ آپ ان کے بعض اقوال سے متاثر ہوجائيں توان کے لیۓ آپ کی موافقت حاصل ہواوریا پھر آپ کا ان کی بعض آراء کی طرف میلان ہوجاۓ۔

اوریہ ایسے مفاسد ہیں جن سے آّپ کا بچنا بھی ممکن ہے ۔

بہر حال ۔۔ آپ پرضروری ہے کہ آپ مصالح اورمفاسد کے درمیان موازنہ کریں ، تواگر آپ کے اس محفل میں حاضر ہونے کی مصلحت مفاسدپر غالب ہوجاۓ توتواللہ تعالی سے مدد طلب کرتے ہوۓ وہاں شریک ہوجائیں اوراس محفل میں حکمت اوراحسن طریقے اورموعظہ حسنہ سے حق کےاظہار اوربیان کرنے کی کوشش کریں ۔

اوراگر آپ کے وہاں حاضر ہونے کے بعد یہ ظاہر ہوکہ مصلحت کی بجاۓ فساد زيادہ ہے توآپ وہاں سے فوری طور پرواپس آجائيں ۔

اوراللہ تعالی ہی سے ہم سوال کرتےہیں کہ وہ ہمیں ہماری رشدو ھدایت الھام کرے اوراورہميں قول و عمل میں موافقت عطا کرے ۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب