منگل 9 رمضان 1445 - 19 مارچ 2024
اردو

رمضان كى قضاء كى موجودگى ميں عاشورا كا روزہ ركھنا

سوال

مجھ پر رمضان كى قضاء ہے اور ميں عاشوراء كا روزہ ركھنا چاہتا ہوں، تو كيا ميرے ليے قضاء سے قبل عاشوراء كا روزہ ركھنا جائز ہے؟
اور كيا ميں عاشوراء دس اور گيارہ محرم كا روزہ رمضان كى قضاء كى نيت سے ركھ سكتا ہوں، اور كيا مجھے عاشوراء كے روزے كا اجروثواب حاصل ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

جس شخص پر رمضان المبارك كے ايك يا ايك سے زيادہ دنوں كى قضاء ہو وہ نفلى روزہ نہ ركھے، بلكہ وہ اپنى قضاء سے ابتدا كرے اور پھر نفلى روزے ركھے.

دوم:

جب وہ دس اور گيارہ محرم الحرام كا روزہ رمضان المبارك كے چھوڑے ہوئے روزوں كى قضاء كى نيت سے رزہ ركھے تو يہ جائز ہے، اور يہ اس كے ذمہ دو يوم كى قضاء ہو گى، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" اعمال كا دارومدار نيتوں پر ہے، اور ہر شخص كے ليے وہى كچھ ہے جو اس نے نيت كى "

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميہ والافتاء ( 11 / 401 )

اور اميد ہے ركھى جاسكتى ہے كہ آپ كو اس دن كے روزے اور قضاء كا اجروثواب حاصل ہو گا.

ديكھيں: فتاوى منار الاسلام، للشيخ محمد ابن عثيمين رحمہ اللہ ( 2 / 358 )

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب