منگل 9 رمضان 1445 - 19 مارچ 2024
اردو

مسلم شخص كا كافر كي وراثت حاصل كركےصدقہ كرنےكا حكم

2261

تاریخ اشاعت : 07-06-2005

مشاہدات : 4869

سوال

ميرا غيرمسلم چچا فوت ہوچكا ہے ميرے علاوہ اس كا كوئي وارث نہيں ، توكيا ميرے ليے اس كا تركہ حاصل كرنا جائزہے تاكہ ميں مختلف بھلائي كے كاموں ميں صرف كرسكوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

مسلمان كافر كا وارث نہيں بن سكتا، اور كافر مسلمان كا وارث نہيں ہوگا اس كي دليل صحيح بخاري كي مندرجہ ذيل حديث ہے :

رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا : مسلمان كافر كا وارث نہيں اور نہ ہي كافر مسلمان كا .

حديث كےعموم كےاعتبار سے تويہي ہے كہ وہ وارث نہيں بنےگا اگرچہ صدقہ كي غرض سے حاصل كرے ،اور اس ليے بھي كہ مسلمان كويہ حكم نہيں كہ وہ حرام چيز كےساتھ كوئي مشروع كام كرے . واللہ اعلم

جب ميں نے شيخ عبدالعزيز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ سے اس مسئلہ كےبارہ ميں پوچھا تو ان كا جواب تھا: وہ اس وراثت كا مطالبہ نہ كرے اگرچہ صدقہ كےليے ہي كيوں نہ ہو، ليكن اگراسے مال دے ديا جائے تووہ اسے بھلائي اورخير كےكسي بھي كام ميں خرچ كركے اس سے خلاصي حاصل كرلے .

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد