منگل 9 رمضان 1445 - 19 مارچ 2024
اردو

مسلمانوں کا معبود کون ہے

سوال

مسلمان کس کی عبادت کرتے ہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جواب دینے سے قبل آپ کا دین اسلام سے اہتمام – سوال کرنے والی کی چھوٹی عمر پر – ہم اپنے تعجب کا اظہار کرنا چاہتے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالی اس سوال کے پوچھنے کی بنا پر آپ کے لۓ خیر عظیم کے دروازے کھول دے اور آپ کے لۓ وہ ہدایت لکھ دے جو کہ آپ کے وہم وگمان میں بھی نہ ہو ۔

ارشاد باری تعالی ہے :

( یہ اللہ تعالی کی ہدایت ہے جسے چاہے اپنے بندوں میں سے اس کے ذریعے سے اس کی ہدایت دے دیتا ہے ) الانعام / 88

فرمان ربانی ہے :

( اللہ تعالی جسے ہدایت دینا چاہتا ہے اس کا سینہ اسلام کے لۓ کھول دیتا ہے ) الانعام 125

اور یہ عظیم سوال کہ مسلمان کس کی عبادت کرتے ہیں ؟ تو اس کے متعلق قرآن کریم جو کہ اسلام کی کتاب ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام سے جو کہ ان کی طرف ان کے رب کی وحی ہے سے جواب دیا جاتا ہے ۔

اللہ تعالی کا ارشاد ہے :

( شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے سب تعریفیں اللہ تعالی کے لۓ ہیں جو تمام جہانوں کا رب اور پالنے والا ہے ، جزا کے دن (یعنی قیامت ) کا مالک ہے ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ) سورۃ الفاتحہ

اور اللہ تعالی کا فرمان ہے :

( اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے تو تم اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز کا کار ساز ہے ) الانعام / 102

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

( اور آپ کا رب یہ حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا اور والدین کے ساتھ احسان کرتے رہو اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جا‎ئیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا اور نہ ہی انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب واحترام سے بات چیت کرنا ) الاسراء 23

اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا :

( کیا یعقوب ( علیہ السلام) کی وفات کے وقت تم موجود تھے ؟ جب انہوں نے اپنی اولاد کو کہا کہ تم میرے بعد کس کی عبادت کرو گے تو سب نے جواب دیا آپ کے معبود کی اور آپ کے آباء اجداد ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق (علیہم السلام) کے معبود کی جو معبود ایک ہی ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار رہیں گے ) البقرہ / 133

مسلمان اللہ تعالی کی عبادت کرتے اور اپنے علاوہ دوسرے ادیان والوں کو صرف اللہ وحدہ کی عبادت کی طرف بلاتے ہیں :

جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے :

( آپ کہہ دیجۓ کہ اے اہل کتاب ایسی انصاف والی بات کی طرف آؤ جو کہ ہم تم میں برابر ہے کہ ہم اللہ تعالی کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کریں اور نہ ہی اس کے ساتھ کسی کو شریک بنائیں اور نہ ہی اللہ تعالی کو چھوڑ کر آپس میں ایک دوسرے کو رب بنائیں پس اگر وہ منہ پھیر لیں تو تم کہہ دو کہ گواہ رہو ہم تو مسلمان ہیں )

آل عمران / 64

نوح علیہ السلام نے بھی اپنی قوم کو اللہ وحدہ کی عبادت کی طرف ہی دعوت دی تھی ۔

فرمان ربانی ہے :

( ہم نے نوح ( علیہ السلام) کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے فرمایا اے میری قوم تم اللہ تعالی کی عبادت کرو تمہارے لۓ اس کے علاوہ کوئی معبود ہونے کے قابل نہیں مجھے تم پر ایک بڑے دن کے عذاب کا اندیشہ ہے ( الاعراف / 59

وہی اللہ وحدہ ہے جس کی عبادت کی پکار عیسی علیہ السلام نے لگائی تھی ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( بے شک وشبہ وہ لوگ کافر ہوئےجنہوں نے یہ کہا کہ مسیح بن مریم ہی اللہ ہے حلانکہ خود مسیح نے ان سے کہا تھا کہ اے بنی اسرائیل اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا اور تم سب کا رب ہے یقین جانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے اس پر اللہ تعالی نے جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہی ہے اور ظالموں کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہو گا ) المآئدہ / 72

اور رب جل جلالہ کا فرمان ہے :

( اور وہ وقت بھی قابل ذکر ہے جب کہ اللہ تعالی فرمآئے گا کہ اے عیسی بن مریم کیا تم نے ان لوگوں سے یہ کہہ دیا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو بھی اللہ کے علاوہ معبود قرار دے لو عیسی (علیہ السلام) عرض کریں گے کہ اللہ تو غیبوں سے پاک ہے مجھے یہ کسی طرح بھی زیبا نہیں تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کے کہنے کا مجھے کوئی حق نہیں اگر میں نے کہا ہو گا تو تجھ کو اس کا علم ہو گا تو میرے دل کے اندر کی بات بھی جانتا ہے اور میں تیرے نفس میں جو کچھ ہے اس کو نہیں جانتا بیشک تو تمام غیبوں کا جاننے والا تو ہی ہے میں نے انہیں وہی کہا جو تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ تم اللہ تعالی کی عبادت اور اس کی بندگی اختیار کرو جو کہ میرا اور تمہارا رب ہے میں تو ان پر اس وقت تک گواہ رہا جب تک کہ میں ان میں رہا پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ہی ان پر مطلع رہا ہے اور تو ہر چیز کی پوری خبر رکھنے والا ہے ) المائدۃ / 116 – 117

اور جب اللہ تعالی سے اس کے نبی موسی علیہ السلام نے بات کی تو اللہ تعالی نے انہیں فرمایا :

( بےشک میں تیرا الہ ہوں میرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں پس تو میری ہی عبادت کر اور میری یاد کے لۓ نماز قائم کر ) طہ / 14

اور اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مندرجہ ذیل حکم دیا :

( کہہ دیجۓ اے لوگو اگر تمہیں میرے دین میں کوئی شک وشبہ ہے تو میں ان معبودوں کی عبادت نہیں کرتا جن کی تم اللہ کوچھوڑ کر عبادت کرتے ہو لیکن ہاں میں اللہ کی عبادت کرتا ہوں جو تمہیں فوت کرتا ہے اور مجھ کو یہ حکم ہوا ہے کہ میں ایمان دار مومنوں میں سے ہو جاؤں ) یونس / 104

اور وہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں فرشتے اس کی عبادت کرتے اور کسی کی نہیں۔

جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے :

( آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ اللہ تعالی ہی کی ملکیت ہے اور جو اس کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے سرکشی نہیں کرتے اور نہ ہی تھکتے ہیں ) الانبیاء / 19

اللہ تعالی کے علاوہ جتنے بھی معبود ہیں جن کی عبادت کی جاتی ہے وہ نہ تو نفع اور نقصان کے مالک ہیں اور نہ ہی پیدا کرنے اور رزق دینے کی طاقت رکھتے ہیں ۔

ارشاد باری تعالی ہے :

( آپ کہہ دیجۓ کہ کیا تم اللہ کے سوا ان کی عبادت کرتے ہو جو نہ تمہارے کسی نفع اور نہ ہی نقصان کے مالک ہیں اللہ ہی خوب سننے والا اور پوری طرح جاننے والا ہے ) المائدۃ / 76

اور فرمان باری تعالی ہے :

( تم تو اللہ تعالی کے سوا بتوں کی عبادت اور پوجا کر رہے ہو اور جھوٹی باتیں دل سے گھڑ لیتے ہو سنو جن جن کی تم اللہ تعالی کے علاوہ عبادت کر رہے ہو وہ تو تمہاری روزی کے مالک نہیں بس تمہیں چاہۓ کہ تم اللہ تعالی سے ہی روزی طلب کرو اور اسی کی عبادت کرو اور اسی کی شکر گزاری کرو اور اس کی طرف لوٹآئے جاؤ گے ) العنکبوت / 17

ہم صرف اللہ وحدہ لا شریک ہی کی عبادت کیوں کرتے ہیں ؟

تو اس کا جواب یہ ہے کہ :

اول – کیونکہ اس پورے جہان میں اگر کوئی عبادت کا مستحق ہے وہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئی اور نہیں ہے کیونکہ وہی خالق اور رازق ہے جس نے ہمیں عدم سے وجود دیا اور ہمارے اوپر بے شمار نعمتیں کیں ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( پس جب تم صبح کرو اور شام کرو تو اللہ تعالی کی تسبیح بیان کیا کرو ) 17

( تمام تعریفوں کے لائق آسمان وزمین میں صرف وہی ہے تیسری پہر اور ظہر کو بھی اس کی حمد بیان کیا کرو ) 18

وہی زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور وہی ہے جو زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اسی طرح تم بھی نکالے جا‏ؤ گے ) 19

( اللہ کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر تم انسان بن کر چلنے پھرنے لگے اور پھیل رہے ہو ) 20

( اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہاری جنس سے تمہاری بیویاں پیدا کیں تا کہ تم ان سے آرام اور سکون پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت وہمدردی قائم کر دی یقینا غور و فکر کرنے والوں کے لۓ اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ) 21

( اور اس کی نشانیوں میں سے تمہاری راتوں اور دن کی نیند اور تمہارا اس کے فضل کو ( یعنی روزی ) تلاش کرنا بھی ہے جو لوگ ( کان لگا کر) سننے کے عادی ہیں ان کے لۓ اس میں بھی بہت سی نشانیاں ہیں ) 23

( اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ تمہیں ڈرانے اور امید کے لۓ بجلیاں دکھاتا اور آسمان سے بارش برسا کر اس سے مردہ زمین کو زندہ کر دیتا ہے اس میں بھی عقلمندوں کے لۓ بہت سی نشانیاں ہیں ) 24

( اور اس کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ آسمان وزمین اسی کے حکم سے قائم ہیں پھر جب وہ تمہیں آواز دے گا تو صرف ایک بار ہی آواز کے ساتھ تم سب زمین سے نکل آؤ گے ) 25

( اور زمین وآسمان کی ہر چیز اسی کی ملکیت ہے اور ہر ایک اس کے فرمان کے ماتحت ہے ) 26

( اور وہی ہے جس نے پہلی بار مخلوق کو پیدا کیا پھر اسے دوبارہ لوٹآئے گا اور یہ تو اس پر بہت ہی آسان ہے اسی کی آسمان وزمیں اعلی صفت ہے اور وہ غلبے اور حکمت والا ہے ) الروم / 27

اور اللہ عزوجل کا فرمان ہے :

( بھلا بتاؤ تو ؟ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ؟ اور تمہارے لۓ آسمان سے بارش کس نے برسائی ؟ پھر اس سے ہرے بھرے بارونق باغات اگا دۓ ان باغوں اور درختوں کو تم ہر گز نہیں اگا سکتے تھے کیا اللہ تعالی کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے ؟ بلکہ یہ لوگ ( سیدھی راہ سے ) ہٹ جاتے ہیں ) 60

( کس نے زمین کو قرار کی جگہ بنایا اور اس کے درمیان نہریں جاری کر دیں اور اس کے لۓ پہاڑ بنآئے اور دو سمندروں کے درمیان روک بنا دی کیا اللہ تعالی کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے ؟ بلکہ ان میں سے اکثر تو کچھ بھی نہیں جانتے ) 61

( کون ہے جو بے کس اور لاچار کی پکار کو سنتا اور اس کی سختی کو دور کرتا ہے ؟ اور تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے ؟ کیا اللہ تعالی کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے ؟ تم تو بہت ہی کم نصیحت وعبرت حاصل کرتے ہو ) 62

( کون ہے جو تمہیں خشکی اور تری کی تاریکیوں میں راہ دکھاتا ہے ؟ اور جو اپنی رحمت سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں چلاتا ہے ؟ کیا اللہ تعالی کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے ؟جنہیں یہ اللہ تعالی کے ساتھ شریک کرتے ہیں ان سب سے اللہ بلند وبالا تر ہے ) 63

( کون ہے جو مخلوق کی پہلی دفعہ پیدائش کرتا ہے پھر اسے لوٹآئے گا ؟ اور جو تمہیں آسمان وزمین سے روزیاں دے رہا ہے ؟ کیا اللہ تعالی کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے ؟ کہہ دیجۓ کہ اگر تم سچے ہو تو اپنی دلیل لاؤ ) 64

( کہہ دیجۓ کہ آسمان والوں اور زمین والوں میں سے اللہ کے علاوہ کوئی بھی غیب نہیں جانتا اور انہیں تو یہ بھی علم نہیں کہ انہیں اٹھایا کب جائے گا ) النمل / 65

تو پھر کیا اللہ کے علاوہ کوئی ایسا ہے جو کہ عبادت کا مستحق ہو ؟

دوم : اللہ تعالی نے ہمیں اپنی عبادت کے علاوہ کسی اور چیز کے لۓ پیدا نہیں کیا ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لۓ پیدا کیا ہے ) الذاریات / 56

سوم: قیامت کے دن صرف وہی نجات پآئے گا جو کہ اللہ تعالی کی عبادت حقیقی طور پر کرتا ہو گا )

اور موت کے بعد اللہ تعالی بندوں کو دوبارہ اٹھآئے گا تا کہ ان کا حساب کیا جائے اور انہیں ان کے اعمال کا بدلہ دیا جائے تو اس دن نجات وہی حاصل کرے گا جو کہ اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کرتا ہو گا اور باقی لوگوں کو جہنم کی طرف اکٹھا کر دیا جائے گا اور جہنم بہت ہی برا ٹھکانہ ہے ۔

جب صحابہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آیا ہم قیامت کے دن اللہ عزوجل کو دیکھیں گے ؟ تو اسلام کے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے جواب میں ارشاد فرمایا :

( جب مطلع صاف ہو تو کیا تمہیں سورج اور چاند کو دیکھنے میں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو صحابہ نے کہا کہ بالکل نہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس دن اپنے رب کو دیکھنے میں کوئی مشکل نہیں اٹھاؤ گے جس طرح کہ ان دونوں کے دیکھنے میں کوئی تکلیف نہیں اٹھاتے پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک منادی کرنے والا آواز لگآئے گا کہ ہر قوم اس کی طرف چلی جائے جس کی وہ عبادت کرتے تھے تو صلیبی صلیب کے ساتھ اور بتوں کی پوجا کرنے والے بتوں کے ساتھ اور ہر ایک اپنے معبود کے ساتھ حتی کہ وہ لوگ جو کہ اللہ تعالی کی عبادت کرتے تھے ان نیک اور فاجر اور اہل کتاب میں سے بچے کھچے رہ جائیں گے پھر جہنم پر لا کر ایسے پیش کی جائے گی کہ جیسے سراب ہو تو یہودیوں کو کہا جائے گا کہ تم کس کی عبادت کرتے تھے وہ جواب دیں گے اللہ کے بیٹے عزیر کی عبادت کرتے تھے تو انہیں جواب میں کہا جائے گا تم جھوٹ بول رہے ہو اللہ کی کوئی بیوی اور بیٹا نہیں تم کیا چاہتے ہو وہ کہیں گے کہ ہمیں پانی پلاؤ تو انہیں کہا جائے گا پیو تو وہ جہنم میں گرا دیے جائیں گے پھر عیسائیوں کو کہا جائے گا کہ تم کس کی عبادت کرتے تھے تو وہ جواب دیں گے اللہ کے بیٹے مسیح کی عبادت کرتے تھے تو انہیں جواب میں کہا جائے گا تم جھوٹ بول رہے ہو اللہ کی کوئی بیوی اور بیٹا نہیں تو کیا چاہتے ہو وہ کہیں گے ہمیں پانی پلا دو تو انہیں کہا جائے گا پیو تو وہ جہنم میں گرا دۓ جائیں گے حتی کہ نیک اور فاجر جو کہ اللہ تعالی کی عبادت کرتے تھے وہ باقی بچ جائیں گے تو انہیں کہا جائے گا تمہیں کس نے روک رکھا ہے حلانکہ سب لوگ جا چکے ہیں تو وہ جواب دیں گے ہم نے انہیں چھوڑ دیا ہے اور ہم آج کے دن اس کے زیادہ ضرورت مند ہیں ہم نے ایک منادی کرنے والے کو سنا جو کہ حق کی آواز لگا رہا تھا کہ ہر قوم جس کی عبادت کرتی رہی ہے وہ اس کے ساتھ مل جائے اور ہم اپنے رب کا انتظار کر رہے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو ان کے پاس اللہ تعالی آئے گا اور کہے گا میں تمہارا رب ہوں تو وہ کہیں گے تو ہمارا رب ہے تو اس سے انبیاء کے علاوہ کوئی بھی بات نہیں کرے گا تو ہر مومن شخص اسے سجدہ کرے گا )

صحیح بخاری حدیث نمبر 6776

اور یہ مومن ہی جنتی ہوں گے جن پر کوئی خوف نہیں ہو گا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے اور وہ اس جنت میں ہمیشہ ہمشہ رہیں گے ۔

ہم امید کرتے ہیں یہ معاملہ واضح ہو گیا ہو گا اور اس کے بعد اور کچھ تو نہیں کہتے صرف اتنا ہی جو کہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے :

(جو شخص ہدایت اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے لۓ ہی اور جو گمراہ ہو جائے اس کا وبال اس پر ہی ہے ) الاسراء / 15

اور سلامتی اس پر ہے جو کہ ہدایت کی اتباع کرتا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد