جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

نصرانی کا اہتمام اسلام

سوال

میں سکول میں فی الحال اسلام کا مطالعہ کررہا ہوں جس کی بنا پرمیں دین اسلام کا اہتمام بھی کرنے لگا ہوں مجھے علم نہیں کا آپ کا میرے لیےتعاون کرنا ممکن ہے کہ نہیں ؟
اگر ممکن ہے توپھر آپ مجھے ای میل کے ذریعہ دین اسلام کے بارہ میں اپنی آراء سے نوازيں ، اوران اسباب کوبھی بیان کریں جوحتمی طورپردخول اسلام کا سبب بنتے ہيں ۔
مجھے اس میں کوئ شک نہیں کہ آپ کے پاس بہت سے ایسے سوالات ساری دنیا کے مسلمانوں کی جانب سے آتےہيں میں آپ کا بہت ہی احسان مند رہوں گا کہ اگرآپ میرے لیے بھی کچھ وقت نکال کر ای میل سے نوازیں گے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہم آپ کے مشکورہیں کہ آپ نے ایک بہت ہی اچھی ای میل کی جس میں آپ نے کچھ مطالبہ کیا ہے جسے بڑی خوشی کے قبول کرتے ہوۓ اس سے بھی زيادہ خوشی کے ساتھ آپ کوجواب ارسال کرتے ہيں ۔

ہمیں ذاتی طورپربہت خوشی ہوی کہ آپ دین اسلام کی طرف مائل ہوۓ ہیں اوراسلام کا اہتمام کررہے ہيں ، ہم آپ سے صرف اتنا کہیں گے کہ اگرآپ دین اسلام اورباقی ادیان کا آپس میں موازنہ اورمقارنہ کریں گے توآپ کودین اسلام کی فوقیت کا علم ہوگا کہ دین اسلام ہی ایک ایسا دین ہے جوباقی سب ادیان پرغالب و اعلی ہے ۔

دین اسلام کی پختگی اوراس کی اصحت اورتغیر وتبدل سے محفوظ اورجوکچھ بھی اسلام کے متعلق آیا ہے اس کا بالکل اسی طرح صحیح طورپرموجود ہونا اوردین اسلام کے جتنے بھی احکام ہیں وہ سب کے سب عدل وانصاف پرمبنی ہیں ۔

ہماری آپ سے گزارش ہے کہ آپ ان سوالوں کے جوابا ت کا بغور مطالعہ کریں (219 اور 3143 ) ان شاءاللہ آپ پربہت کچھ واضح ہوگا

تواس طرح دین اسلام کی یہ فوقیت ہے دین اسلام کے قبول کرنے اوردین اسلام میں داخل ہونے کے لیے کا فی ہے ، تواب آپ بتائيں کہ جب یہ دین اسلام باقی سب ادیان کا ناسخ بھی ہواورپھر اللہ تعالی اپنےبندوں سے دین اسلام کے علاوہ کوئ اور دین بھی قبول نہ کرے توپھر اس اہمیت کیا ہوگی ؟

جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے انسانوں پراپنی آخری کتاب نازل کرکے اس میں یہ فرمان نازل فرمادیا :

اورجوبھی دین اسلام کے علاوہ کوئ اوردین تلاش کرے گا اللہ تعالی اس کے اس دین کوقبول نہیں فرماۓ گا اوروہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا آل عمران ( 85 ) ۔

آپ سے گزارش ہے کہ اس موضوع پرمزید تفصیل کے لیے آپ مندرجہ ذيل سوال نمبروں کے جوابات کا مطالعہ کریں :

( 4524 ) اور ( 6389 ) ا ور ( 2585 )ا ور ( 4319 ) ۔

ہم ہروقت آپ کواپنی اس ویپ سائٹ پرایک سائل بن مستفید ہونے والے کے ناطے سے اوراس کے صفحات کوپڑھنے کی اعتبار سے خوش آمدید اورمرحبا کہتے ہیں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد