الحمد للہ.
الحمدللہ:" اگر اللہ كى راہ ميں جھاد كرنے والے مجاہدينقصر كى مسافت جس ميں نماز قصر كى جاتى ہے كے مسافر ہوں تو ان كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے، اور بعد ميں وہ اس كى قضاء ميں روزہ ركھيں گے.
اور اگر وہ مسافر نہيں يعنى دشمن ان كے علاقے پر حملہ آور ہوا ہو اور وہ جھاد كے ساتھ روزہ بھى ركھ سكتا ہو تو اس پر روزہ ركھنا واجب ہے.
ليكن جو روزہ اور فرض عين جھاد كى ادائيگى دونوں كو جمع نہ كر سكے تو اس كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے، اور رمضان گزرنے كے بعد جتنے روزے چھوڑے ہوں ان كى قضاء ميں روزے ركھےگا " انتہى
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء