"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
1 - امام ابن کثیر رحمہ اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں :
میں کہتا ہوں : بہت سارے ناسخ اورکاتب باقی صحابہ کرام کوچھوڑ کر صرف علی بن ابی طالب رضي اللہ تعالی عنہ کےلیے کرم اللہ وجہہ کا کلمہ لگاتے ہيں ، یا پھر ان کے لیے علیہ السلام کہتے ہیں ، تو اگرچہ اس کا معنی صحیح ہے لیکن یا ضروری اورواجب ہے کہ اس میں سب صحابہ کے درمیان برابری کرنی چاہیے اس لیے کہ یہ تعظیم و تکریم کے لیے ہے تو شیخان ابوبکر اورعمررضي اللہ تعالی عنہما اس کے زيادہ حق دار ہیں ۔ دیکھیں تفسیر ابن کثیر ( 3/ 517 ) ۔
2 - لجنۃ دائمہ ( مستقل اسلامی ریسریچ کمیٹی ) کا کہنا ہے :
علی بن ابی طالب رضي اللہ تعالی عنہ کوکرم اللہ وجہہ کے ساتھ خاص کرنا شیعہ حضرات کا علی رضي اللہ تعالی عنہ میں غلو ہے ، اوریہ کہا جاتا ہے کہ یہ کلمہ اس لیے کہتے ہیں کہ انہوں نے نہ توکبھی کسی بت کوسجدہ کیا اورنہ ہی کبھی کسی کی شرمگاہ ہی دیکھی ہے ۔
تویہ چيزصرف علی رضی اللہ تعالی عنہ کی ساتھ خاص نہیں بلکہ اس میں تووہ صحابہ جواسلام میں پیداہوۓ بھی شریک ہیں ۔
واللہ اعلم .