"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
الحمدللہاسلامی حقوق توبہت سےہیں ان میں اہم یہ ہیں :
اللہ تعالی کاحق :
اللہ تعالی کی اپنےبندوں پربےشمارنعمتیں ہیں اورہرنعمت پراللہ تعالی کاشکرواجب ہےتواللہ تعالی کےاپنےبندوں پربہت سےحقوق ہیں جن میں بہت ہی اہمیت کےحامل ذکرکئےجاتےہیں :
1۔توحید : توحیدیہ ہےکہ اللہ تعالی کواس کی ذات وصفات اوراس کےاسماءوافعال میں یکتاواکیلاماناجائےاوریہ اعتقاد رکھاجائےکہ بیشک اللہ وحدہ ہی رب اورمالک اورسارےمعاملات میں تصرف کرنےوالااور رزق دینےوالاوہی ہےجس کےہاتھ میں بادشاہی ہے اوروہ ہرچیزپرقادرہےجیساکہ اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :
بابرکت ہےوہ ذات جس کےہاتھ میں بادشاہی ہےاوروہ ہرچیزپرقادر ہے الملک ۔/(1)
2۔ عبادت : اورعبادت یہ ہےکہ اس اللہ وحدہ ہی کی عبادت کی جائےکیونکہ وہ ان کارب اوران کاخالق اور رازق ہے ۔
اوراس طرح ہےکہ عبادت کی ساری کی ساری انواع واقسام صرف اورصرف اللہ وحدہ لاشریک کےلئےہی خاص کی جائیں مثلادعااورذکراورمددواستعانہ اوراستغاثہ اوراسی کے سامنےتذلیل وخضوع اختیارکیاجائےاوراسی سےامیدرکھی جائےاوراسی سےڈراورخوف کھایاجائےاوراسی کےلئےہی نذرونیازبھی دی جائےاورذبح وغیرہ بھی اسی کےنام کاہووغیرہ ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
اورتم اللہ ہی کی عبادت کرواوراس کےساتھ کسی کوبھی شریک نہ ٹھراؤ النساء/(32)
3۔شکر : ساری مخلوق پراللہ تعالی ہی نعمتیں اوراحسان کرنےوالاہےاس لئےان کےذمہ ان نعمتوں پراللہ تعالی کااپنی زبانوں اوردلوں اوراعضاءکےساتھ شکرکرناواجب اورضروری ہےاوروہ شکراللہ تعالی کی ان نعمتوں پراس کی حمد وتعریف اوران نعمتوں کواللہ تعالی کی اطاعت وفرمانبرداری اوران اشیاءمیں صرف کرناچاہئےجوکہ اللہ تعالی نےحلال قراردی ہیں ۔
فرمان باری تعالی ہے :
توتم میراذکرکرومیں تمہیں یادکروں گااورمیراشکرکرواورناشکری سےبچو البقرۃ / (152)
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کاحق :
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت پوری کی پوری بشریت کےلئےبہت ہی بڑی نعمت ہےاللہ تعالی نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کواس لئےمبعوث کیاتاکہ آپ لوگوں کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالیں اوران کےلئےوہ اشیاءبیان کریں جن میں ان کی دنیاوآخرت کی سعادت ہے ۔
والدین کاحق :
اسلام خاندان کوبہت ہی اہمیت دیتاہےاوراس کےدرمیان محبت واحترام کی تاکیدکرتاہےاوراس خاندان کی اساس اوربنیاد والدین ہیں اسی لئےاللہ تعالی کےہاں سب سےمحبوب اورافضل عمل والدین سےنیکی کرناقرارپایا ۔
تووالدین سےنیکی ان کی اطاعت وفرمانبرداری اوران کااحترام اوران کےسامنے تواضع اوران کےلئےاحسان کرکےہوگی اوریہ کہ ان پرخرچ کیاجائےاوران کےلئےدعاکی جائے اوران کےرشتہ داروں سےصلہ رحمی کی جائےاوران کےدوست واحباب کی عزت واحترام کیاجائے ۔
اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :
اورتیرے رب نےفیصلہ کردیاہےکہ اس کی عبادت کےعلاوہ کسی کی عبادت نہ کرواور والدین کےساتھ احسان اوراچھاسلوک کرو الاسراء /(23)
اوران حقوق میں والدہ کاحق سب سےزیادہ اورعظیم ہےکیونکہ والدہ ہی ہےجس نے اس کاحمل اٹھایااورپھروہی ہےجس نےاسےجنااوروہی ہےجس نےاسےدودھ پلایا ۔
( نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس ایک شخص آکرپوچھنےلگااےاللہ تعالی کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سےسب سےزیادہ میرےحسن سلوک اورصحبت کاکون مستحق ہے ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاتیری والدہ اس نےپھرپوچھااس کےبعدکون ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : تیری والدہ اس نےپھرپوچھااس کےبعدکون ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : تیری والدہ ، اس نےپھرپوچھااس کےبعدکون ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : تیراوالد، ) صحیح بخاری اورمسلم اورلفظ بخاری کےہیں (الادب / 78)
مسلمان کےمسلمان پرحقوق :
سب مومن ایک دوسرےکےبھائی ہیں وہ ایک ایسی متعاون اورمضبوط امت ہیں جس طرح کہ دیوارہوجوکہ بعض بعض کومضبوط کرے ۔
وہ ایک دوسرےسےرحم دلی کےساتھ پیش آتےاورآپس میں نرمی کابرتاؤاورایک دوسرے سےمحبت کرتےہیں تا کہ اس عمارت کی حفاظت ہوسکےاوریہ ایک ایسی اخوت وبھائی چارہ ہےجس کےاللہ تعالی نےایک مسلمان کےدوسرےمسلمان پرحقوق مقررکیئےہیں ۔
انہیں حقوق میں سےمحبت وبھائی چارہ اورایک دوسرےکونصیحت اورایک دوسرےکی تکلیف رفع کرنی اورپردہ پوشی کرنی اورحق میں ایک دوسرےکی مددونصرت کرنی اورپڑوسی اورمہمان کی عزت واحترام کرنابھی شامل ہے ۔
اورانہیں حقوق میں سےسلام کاجواب دینااوربیمارکی تیمارداری کرنااورکسی کی دعوت قبول کرنااورچھینک لینےوالاجب الحمدللہ کہےتواس کےجواب میں یرحمک اللہ کہنا اورمرنےوالےکےجنازےمیں شرکت کرنا ۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے :
( مسلمان کےمسلمان پرپانچ حق ہیں سلام کاجواب دیناچھینک کہنےوالےکوجواب دینااوردعوت قبول کرنااورمریض کی تیمارداری کرنااورجنازےکےساتھ چلنا )
صحیح مسلم حدیث نمبر ۔(2625)
پڑوسی کاحق :
اسلام پڑوسی کےحق کوبہت اہمیت دیتاہےچاہےوہ پڑوسی مسلمان یاغیرمسلم ان مصلحتوں کی بناپرجس سےامت ایک جسم اوربدن کی طرح ہوجاتی ہے ۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے :
( جبریل علیہ السلام مجھےباربارپڑوسی کےمتعلق وصیت کرتےر ہےحتی کہ مجھےیہ خیال ہونےلگا کہ اسےوارث بنادیاجائےگا ) صحیح بخاری اورمسلم ۔
اوراسلام میں پڑوسی کےلئےمقررکردہ حقوق میں سےیہ بھی ہےکہ وہ اسےوہ سلام کرنے میں پہل کرےاورجب وہ بیمارہوتواس کی تیمارداری کرےاورمصیبت میں اس کی تعزیت کرےاورخوشی اورفرحت کےوقت اسےمبارکباددےاوراس کی چھوٹی موٹی غلطیوں سے درگزرکرےاوراس کی پردہ پوشی کرےاوراس کی تکلیفوں پرصبرسےکام لےاوراسےہدیہ دے اوراگراسےضرورت ہوتواسےقرضہ بھی دےاوراس کی حرمت والی چیزوں سےآنکھیں نیچی رکھےاوراسےاس کےدین ودنیاکےنفع مندچیزوں کی راہنمائي کرے ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے :
( اللہ تعالی کےہاں دوستوں میں سب سےبہتراوراچھاوہ ہےجواپنےدوستوں کےلئے اچھاہواوراللہ تعالی کےہاں سب سےاچھاپڑوسی وہ ہےجواپنےپڑوسیوں کےلئےاچھاہو )۔
امام بخاری نےاسےادب المفردمیں نقل کیاہےحدیث نمبر ۔(115)
اوراللہ تعالی نےپڑوسی کےحقوق کےمتعلق ارشادفرمایاہے :
اوراللہ تعالی کی عبادت کرواوراس کےساتھ کسی کوبھی شریک نہ ٹھراؤاورماں باپ کےساتھ اچھاسلوک واحسان کرواور رشتہ داروں سےاوریتیموں سےاورمسکینوں سے اورقرابت دارہمسایہ سےاوراوراجنبی ہمسایہ سےاورپہلوکےساتھ سے النساء /(36)
اوراسلام نےپڑوسی کوتکلیف دینےاوراس کےساتھ براسلوک کرنےسےمنع فرمایاہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاہےکہ ایساکرناجنت سےمحرومی کاسبب ہے :
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
( جس کاپڑوسی اس کی تکلیفوں اورشرسےمحفوظ نہیں ہوتاوہ جنت میں داخل نہیں ہوگا ) ۔ صحیح بخاری اورمسلم ۔
اوراسلام نےمصلحت کوپوراکرنےکےلئےرعایاپراس کےوالی اوروالی پررعایاکےحقوق بھی مقررکیےہیں اوراسی طرح خاوندکےحقوق بیوی پراوربیوی کےحقوق خاوندپرمقررکئےہیں اوراس کےعلاوہ بھی بہت سےاسلام نےعادل حقوق واجب کئےہیں ۔
واللہ اعلم .