"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
گزارش ہے كہ آپ مجھے بتائيں كہ اگر ماضى ميں ميں نے كسى غير مسلم عورت سے جنسى تعلقات ركھے ہوں تو كيا ميرے ليے كسى مومن عورت سے شادى كرنا جائز ہے ؟
الحمد للہ.
جب زانى زنا سے سچى اور پكى توبہ كر لے تو اللہ تعالى بھى اس كى توبہ قبول كرتا ہے، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور وہ لوگ جو اللہ تعالى كے ساتھ كسى دوسرے كو معبود نہيں پكارتے اور كسى ايسے شخص كو حق كے سوا قتل نہيں كرتے جسے اللہ تعالى نے حرام كيا ہو، اور نہ وہ زنا كے مرتكب ہوتے ہيں، اور جو كوئى بھى يہ كام كرے گا وہ اپنے اوپر سخت وبال لائےگا، اسے روز قيامت كے دن دوہرا عذاب ديا جائے گا اور وہ ذلت و خوارى كے ساتھ ہميشہ اسى ميں رہے گا، سوائے ان لوگوں كے جو توبہ كريں اور ايمان لائيں اور نيك كام كريں، ايسے لوگوں كے گناہوں كو اللہ تعالى نيكيوں ميں بدل ديتا ہے، كيونكہ اللہ تعالى بخشنے والا اور مہربانى كرنے والا ہے، اور جو كوئى بھى توبہ كرے اور نيك اعمال بجا لائے تو وہ حقيقتا اللہ تعالى كىطرف سچا رجوع كرنے والا ہے الفرقان ( 68 - 71 ).
مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر ( 728 ) كا جواب ضرور ديكھيں.
اور جب وہ توبہ كر لے تو وہ كسى مومنہ عورت سے شادى كر سكتا ہے، اور زانى كو چاہيے كہ جب وہ توبہ كر لے تو اپنے پچھلےگناہوں پر پردہ ڈالےاور انہيں ظاہر نہ كرتا پھرے.
واللہ اعلم .