ميڈيسن كمپنى كى ادويات متعارف كرانے كے كام كے سلسلہ ميں اس وقت يہ ہو رہا ہے كہ اكثر يا بعض كمپنيوں كے نمائندے ہديہ يا رشوت كے طريقہ پر كام كر رہے ہيں، وہ ڈاكٹر كو اس ليے ہديہ اور تحفہ پيش كرتے ہيں كہ ڈاكٹر ان كى كمپنى كى ادويات تجويز كر كے دے، اور كمپنى كا نمائندہ اگر ايسا نہ كرے تو اسے كمپنى ميں اپنے مقام اور ملازمت كا خدشہ لاحق رہتا ہے، اسى طرح اگر ڈاكٹر كو ہديہ نہ ديا جائے تو بہت سے ڈاكٹر ان كى دوائى بھى تجويز نہيں كرتے، بلكہ جو انہيں ہديہ پيش كرے اس كمپنى كى ادويات تجويز كرتے ہيں، اس كے نتيجہ ميں كمپنى كے نمائندہ كو دوسرى كمپينوں كے ساتھ ہديہ كے معاملہ ميں مجبورا آگے آنا پڑھتا ہے، تو اس اس سلسلہ ميں حكم كيا ہے ؟
الحمد للہ.
كمپنى كا وہ نمائندہ جو كمپنى كى
ادويات متعارف كرانے اور اس كى ترويج كے ليے ڈاكٹروں كو ہديہ يا تحفہ پيش كرتا ہے
تو وہ رشوت كا لين دين كرانے والا شمار ہوگا، اور يہ رشوت خور اور رشوت دينے والے
كے مابين ايك واسطہ كا كام كر رہا ہے، حالانكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ان
تينوں پر لعنت كرتے ہوئے فرمايا ہے:
" اللہ تعالى نے رشوت خور، اور رشوت
دينے اور رشوت كے لين دين كرانے والے پر لعنت كرے "
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے .