"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
ہم نے یہ سوال شیخ عبد الرحمن البراک حفظہ اللہ کے سامنے رکھا تو انہوں نےکہا:
"اگر اس قسم کی تنظیمیں اور خیراتی ادارے حکومت کی طرف سے اجازت کی حامل ہیں جس کی وجہ سے انہیں زکاۃ دی جا سکتی ہے تو انہیں زکاۃ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہے زکاۃ میں سے کچھ حصہ دفتری ضروریات پوری کرنے کیلئے منہا کریں؛ کیونکہ وہ اس صورت میں زکاۃ جمع کرنے کے حکومتی کارندوں کی صف میں شامل ہیں، اور اللہ تعالی نے ایسے لوگوں کو قرآن مجید میں زکاۃ کا مصرف قرار دیا ہے۔
لیکن ایسی تنظیمیں ، ادارے، یا خیراتی کمیٹیاں جو صرف زکاۃ لوگوں تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں حکومتی سرپرستی ان کے پاس نہیں ہے تو ایسے اداروں کو دفتری ضروریات پوری کرنے کیلئے زکاۃ سے رقم منہا کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ اس صورت میں وہ " اَلْعَامِلِيْنَ عَلَيْهَا " میں شامل نہیں ہوتے۔"
مزید کیلئے اپ سوال نمبر: (128635) اور (178684) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.