اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

اسے صحراء میں اپنی پیاس کا خدشہ ہے توکیا وہ پانی کسی اور پیاسے کودے سکتا ہے

14-03-2004

سوال 21656

جب کوئ شخص صحرا میں سفر کررہا ہو اوراس کے پاس پانی ہے لیکن اسے آئندہ پیاس کا خدشہ ہے ، اورراستے میں اس وقت کوئ پیاسا ہوتوکیا اسے اپنا پانی دینا واجب ہے کہ نہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

مندرجہ بالا سوال ابن حجر الھیتمی رحمہ اللہ تعالی عنہ سے پوچھا گیا توان کا جواب تھا :

" المجموع " میں ہے کہ ان دونوں میں مقدم کرنے کی دووجوہ ہیں اورمیں نے ان میں کسی ایک کوبھی راجح قرار دیتے ہوۓ نہیں دیکھا ، جس کی ترجیح معلوم ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ :

جب پیاس کی شدت سے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے توپھر دوسرے شخص کوپانی پیش کردیا جاۓ اس لیے کہ اس کا ہلاک ہونا تو ثابت ہوچکا ہے لیکن پانی کے مالک کوہوسکتا ہے آگے کہیں پانی مل جاۓ ۔

اوراگروہ کسی ایسے صحراءمیں ہو جہاں پانی ملنے کی امید ہی نہیں اوراس کا ظن غالب ہے کہ اگر اس اپنے پاس جوپانی ہے وہ صرف کردیا تو وہ ہلاک ہوجاۓ گا تو اس میں کچھ سوچنے کی مجال ہے ، اورایسی حالت میں اس پانی کے صرف میں عدم وجوب زیادہ اقرب ہے ۔

اوراسی طرح اگرکوئ پیاسا فی الحال پیاس کی بنا پر کسی عضویا پھر بیماری کے پیدا ہونے کا خدشہ محسوس کرے اورپانی کا مالک آئندہ اپنی جان کا خدشہ محسوس کرے تواس حالت میں بھی اقرب یہی ہے کہ اس پانی کا صرف کرنا واجب نہیں ۔ .

فقہ
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔