"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
کیا آدم علیہ السلام کے زمانے میں انسان چھوٹے قدکا تھا توپھرآہستہ آہستہ لمباہوتا رہا یہ اس برعکس تھا ؟
الحمد للہ.
اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کوساٹھ ہاتھ لمبا پیدا فرمایا تھا پھر اس کے بعد تدرج کے ساتھ آہستہ آہستہ اس میں کمی ہوتی گئ حتی کہ جتنا قدآج ہے اس پرٹھراؤ پیدا ہوگيا اور اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے جسے امام بخاری رحمہ اللہ الباری نے صحیح بخاری میں نقل کیا ہے :
( اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کوپیدا فرمایا توان کا قد ساٹھ ہاتھ لمبا تھا توآج تک اس میں کمی ہورہی ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3326 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2841 ) ۔
اورابن ابی حاتم رحمہ اللہ تعالی نے حسن سند کے ساتھ ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت بیان کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( بلاشبہ اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کوایک لمبے قداورسرکے زیادہ بالوں والوں والا پیدا فرمایا گویا کہ وہ ایک لبمی کھجور کا درخت ہوں )
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی فتح الباری میں کچھ اس طرح رقمطراز ہیں:
( توآج تک مخلوق کے قد میں کمی ہورہی ہے ) یعنی ہردور کے لوگوں کی پیدائش اپنے دورکے لوگوں سے قد میں کمی کے ساتھ ہورہی ہے ، توقد میں کمی اس امت پرآکر ختم ہوچکی ہے اور اب قدمیں ٹھراؤ پیدا ہوچکا ہے ۔ ا ھـ
اوراللہ تعالی ہی زيادہ علم رکھنے والا ہے اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں نازل فرماۓ آمین ۔
واللہ تعالی اعلم .