"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
دو نمازوں ميں موالاۃ كرنے كا حكم كيا ہے، جب كہ وہ اس ميں كچھ دير كى تاخير كرتے ہيں جو دونوں نمازوں كے مابين عليحدگى شمار ہوتى ہے، ايسے جمع كرنے كا حكم كيا ہے ؟
الحمد للہ.
جمع تقديم ميں دونوں نمازوں كے مابين موالاۃ واجب ہے، يعنى نمازيں لگاتار ادا كى جائيں، اور دونوں كے مابين عرفى طور پررتھوڑا سا وقفہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اس ليے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے يہ ثابت ہے.
اور پھر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" تم نماز اس طرح ادا كرو جس طرح تم نے مجھے نماز ادا كرتے ہوئے ديكھا ہے "
صحيح بخارى كتاب الاذان حديث نمبر ( 631 ).
اور صحيح يہ ہے كہ نيت شرط نہيں، ليكن جمع تاخير ميں معاملہ وسيع ہے، كيونكہ دوسرى نماز اس كے وقت ميں ادا كى جائيگى، ليكن افضل يہ ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى اتباع اور پيروى كرتے ہوئے دونوں نمازوں ميں موالاۃ كى جائے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.