اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

نیک عمل میں خلوص کے ضوابط

12-07-2023

سوال 240287

کسی بھی عمل سے پہلے نیت ہونا اور صحیح نیت ہونا ضروری ہے، تو یہ صحیح نیت کیسے ہو گی؟ اور یہ کون سے معیارات اور ضوابط ہیں جن سے معلوم ہو کہ عمل کی نیت خالص اللہ کے لیے ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

درست نیت اور عمل سے پہلے اسے دل میں رکھنا مسلمان کی بہت بڑی ذمہ داری ہے؛ کیونکہ اسی کی بنیاد پر عمل قبول یا مسترد ہو گا، اسی پر دل کی اصلاح اور خرابی کا مدار ہے۔

جسے یہ چاہت ہے کہ اس کے عمل میں صحیح نیت ہو تو سب سے پہلے لازمی طور پر اس چیز کی طرف دیکھے کہ اسے اس عمل پر ابھارنے والی کیا چیز ہے؟ اس لیے کوشش کرے کہ عمل پر ابھارنے والی چیز رضائے الہی ،اللہ کی اطاعت اور اللہ کے حکم کی تعمیل ہو۔ تو پھر نیت خالص اللہ کے لیے ہو گی، پھر عمل کے لیے ابھارنے والی للہیت پر مبنی اس بنیادی چیز کی حفاظت بھی کرے کہ دوران عمل اس سے دائیں بائیں نہ ہو، دل اور نیت اس سے نہ ہٹے، دوران عمل غیر اللہ کی جانب قلبی میلان نہ ہو، نہ ہی کسی اور قسم کی شراکت اس میں آئے۔

دوم:
کسی بھی نیکی کو کرتے ہوئے انسان یہ پہچان سکتا ہے کہ اس کے اس عمل میں کس حد تک خلوص ہے؟ اور یہ کہ وہ صرف اللہ کے لیے ہی عمل کر رہا ہے؟ اس کے لیے درج ذیل امور کو مد نظر رکھے:

اپنے عمل میں مذکورہ امور کا خیال رکھنے والے کے متعلق بہت زیادہ امید ہے کہ وہ شخص اپنے عمل میں مخلص ہے۔

جبکہ کسی عمل کے متعلق اخلاص کا قطعی حکم لگانا ممکن ہی نہیں ہے؛ کیونکہ اس کا علم تو صرف اللہ تعالی کو ہی ہے، تاہم بندہ اخلاص کے اسباب اپنائے اور اللہ تعالی سے نیک عمل کی توفیق اور اخلاص مانگے، اور خلوص کا قطعی حکم نہ تو اپنے لیے لگائے اور نہ ہی کسی دوسرے کے عمل پر قطعی حکم لگائے۔

واللہ اعلم

اخلاص نیت
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔