"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
الحمدللہشیخ محمد بن عثیمین رحمہ اللہ تعالی نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا :
سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اسے یہ نام دینے کی مجھے توکوئي دلیل معلوم نہيں : یعنی میدان عرفات وہ پہاڑ جس کے قریب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وقوف کیا تھا اسے جبل رحمت کہنے کی کوئي دلیل نہیں ملتی ، لھذا جب سنت میں اس کی کوئي اصل اوردلیل نہيں توپھرضروری نہيں کہ اسے جبل رحمت کانام دیا جائے ۔
جنہوں نے بھی اس پہاڑ پراس نام کا اطلاق کیا ہے ہوسکتا ہے کہ انہوں نے جب یہ عظیم موقف ملاحظہ کیا ہوجہاں وقوف کرنے والوں کواللہ تعالی کی رحمت واورمغفرت حاصل ہوتی ہے توانہوں نے اسے جبل رحمت کانام دے دیا ہو ، لیکن بہتر اوراولی یہ ہے کہ اسے یہ نام نہ دیا جائے بلکہ اسے جبل عرفات یا پھر وہ پہاڑ جس کے قریب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وقوف فرمایا ہے اس طرح کانام ہی دیا جائے ۔انتھی .