اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

ہوائى جہاز ميں نماز كيسے ادا كى جائيگى كيونكہ اس كى جہت تبديل ہوتى رہتى ہے ؟

17-09-2006

سوال 3436

ہوائى جہاز ميں كسى بھى جانب سفر كرتے وقت نماز ادا كرنے كى ضرورت پڑتى ہے، جب نماز شروع كى جائے تو جہاز كى سمت تبديل ہونے پر قبلہ رخ بھى تبديل ہو جائيگا، جس كے نتيجہ ميں ميں قبلہ رخ ہو كر نماز ادا نہيں كر سكوں گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

فرضى نماز ميں قبلہ رخ ہونا واجب ہے، كيونكہ فرمان بارى تعالى ہے:

اور تم اپنا رخ مسجد حرام كى طرف پھيرلو اور تم جہاں كہيں بھى ہو اپنے رخ اس كى طرف پھير ليا كريں البقرۃ ( 144 ).

آپ كے ليے ممكن ہے كہ آپ ہوائى جہاز كے عملہ سے قبلہ كا رخ پوچھ ليں اور فضاء ميں ہوائى جہاز كے استقرار كے بعد آپ قبلہ رخ ہو كر نماز ادا كرنے كو فرصت جانيں، ليكن اگر ممكن نہ ہو اور آپ ہوائى جہاز اترنے تك نماز مؤخر كر سكتے ہوں ليكن اس ميں نماز كا وقت نہ نكل جائے تو آپ نماز ميں تاخير كر ليں.

ليكن اگر وقت نكل جانے كا خدشہ ہو تو آپ جس حال ميں بھى ہوں ہوائى جہاز ميں ہى نماز ادا كر ليں، تو آپ كى نماز صحيح ہو گى، كيونكہ اللہ تعالى كسى جان كو بھى اس كى استطاعت سے زيادہ مكلف نہيں كرتا.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.

واللہ اعلم .

نماز کی شرطیں
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔