"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
ہديہ كرنے والے شخص كےليے اپنے بھائي سے وہ چيز خريدني جائز نہيں جو اس نے ہديہ كي ہے اس كي دليل مندرجہ ذيل حديث ہے :
عمر رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ ميں نے ايك گھوڑا اللہ تعالي كےراستے ميں جھاد كےليے ديا تو اس كےمالك نے اس كا خيال نہ كيا اور ديكھ بھال نہ كي ميں نے سمجھا كہ وہ اسے اونے پونے داموں ميں فروخت كردےگا لھذا ميں نے رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم سے اس كےمتعلق سوال كيا تو رسول كريم صلي اللہ نے فرمايا:
چاہے وہ تمہيں ايك درھم كا بھي دے تم اسے نہ خريدو اس ليے كہ ہديہ دے كرواپس لينے والا شخص اس كتے كي مانند ہے جو قئ كر كے چاٹ لے .
اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے .