"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اس کا حج صحیح ہے ، اس لیے کہ اس نے ارکان حج میں سے کوئی رکن نہيں چھوڑا ، لیکن اگر اس نے بارہ تاریخ کی رات منی میں بسر نہيں کی تواس نے حج کے تین واجبات ترک کیے ہیں :
پہلا واجب : بارہ تاریخ کی رات منی میں بسرکرنا ۔
دوسرا واجب : بارہ تاریخ کی کنکریاں مارنا ۔
تیسرا واجب : طواف وداع کرنا ۔
اوراس پران میں سے ہرایک کا ایک دم واجب ہوگا اوروہ مکہ میں ذبح کرکے فقراء میں تقسیم کیا جائے گا ۔
دیکھیں : "فتاوی ارکان الاسلام" صفحہ ( 566 ) ۔
كيونكہ جس نے بهى واجبات حج ميں سے كوئى واجب ترك كيا تو اس پر ايك دم لازم آتا ہے، اور وہ يہ مكہ ميں ذبح كر كے مكہ كے فقراء ميں تقسيم كرے.