"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
ایک عورت سے اس کے خاوند نے حج کروانے کا وعدہ کیا لیکن وعدہ پورا نہيں کیا ، عورت کے گھروالے مکہ جاتے ہوئے اس کے پاس سے گزرے توخاوند کے علم اوررضامندی کے بغیرہی اسے اپنے ساتھ مکہ لے گئے ، توکیا اس کا یہ حج صحیح ہوگا؟
الحمد للہ.
شیخ محمد ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
"جواب سے قبل میں یہ بیان کرنا چاہتا ہوں کہ عورت کےلیے خاوندکی اجازت کے بغیر باہرنکلنا جائز نہيں اگرچہ شہرمیں ہی کیوں نہ ہو ، تووہ خاوند کی رضامندی کے بغیر حج کیسے کرسکتی ہے ، یہ حرام ہے اوراس کے لیے جائز نہيں ، اورحج کروانے کا وعدہ کرنے والے خاوند پرواجب ہے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرتا ہوا اسے حج کروائے ، اورخاص کراگرعقد نکاح میں حج کی شرط رکھی گئى ہو کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ( جن شروط سے تم نے شرمگاہیں حلال کی ہیں وہ اس بات کی زيادہ حقدارہيں کہ انہیں پورا کیا جائے ) بخاری ( 2729 ) مسلم ( 1418 ) ۔
اوراگروعدہ عقد نکاح کے بعد کیا گيا ہے توپھر اس کے پورا کرنے میں علماء کرام کا اختلاف ہے ، اورصحیح یہی ہے کہ اگر وعدہ کرنے والے پراسے پورا کرنے میں کوئى ضرر اورنقصان نہیں تواسے پورا کیا جائے ، اس لیے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وعدہ خلافی کومنافقین کی صفت قرار دیتے ہوئے وعدہ خلافی سے بچنےکا کہا ہے .