اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

بال اتارنے كا حكم

16-01-2008

سوال 451

كيا انسان كے ليے اپنے جسم كے بال مونڈنے جائز ہيں، كيونكہ جب شديد گرمى يا پھر كوئى ورزش وغيرہ كر رہا ہو تو پسينہ سے شرابور ہو جاتا ہے، ميرى مراد يہ ہے كہ سينہ اور پشت اور ٹانگوں كے بال وغيرہ ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شريعت ميں بال تين قسم كے ہيں:

پہلى قسم:

وہ بال جنہيں باقى ركھنے كا حكم ہے، اور وہ مرد كى داڑھى كے بال ہيں.

دوسرى قسم:

وہ بال جنہيں اتارنے اور ختم كرنے كا حكم ہے، يہ بغلوں، اور زير ناف بال، اور مونچھوں كے ہونٹوں سے لمبے ہونے والے بال ہيں.

تيسرى قسم:

وہ بال جن كے متعلق شريعت ساكت ہے، مثلا ہاتھ، پاؤں اور سينہ اور پيٹھ كے بال، تو ان كا زائل كرنا جائز ہے.

واللہ اعلم .

بناؤ سنگھار
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔