"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
جب میری بیوی کی عمرچودہ برس تھی تواس نے اپنی والدہ اوردوبہنوں اوربہنوئي جواس کا محرم نہيں تھا کے ساتھ حج کیا ، اسے اس وقت علم نہيں تھا کہ عورت پراپنے محرم کے ساتھ حج کرنا واجب ہے ، توکیا اس کا حج قبول ہے یا اس پردوبارہ حج کی ادائيگي واجب ہوگي ؟
میری گزارش ہے کہ آپ اس موضوع میں کچھ دلائل اورعلماء کرام کی آراء ذکرکریں ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے ۔
الحمد للہ.
اول :
ان شاء اللہ اس کاحج صحیح ہے ، لیکن محرم کے بغیراس کا سفرکرنا حرام کام تھا اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ومعصیت ہے ، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے توفرمایا ہے :
( محرم کے بغیر عورت سفر نہ کرے ) ۔
اوراس نے محرم کے بغیر سفر کیا ہے ، لھذا اگرتووہ اس کے حکم سے جاہل تھی توامیدہے کہ اس میں معذور ہوگي اوراسے استغفار کرنی چاہیے ، اوراگراسے حکم کاعلم تھا توپھراسے توبہ اوراستغفارکرنا ہوگي ۔
لیکن یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ :
کیا اس کے اس حج سے فريضہ حج ادا ہوگيا ؟
اگرتووہ عورت حج کرنے کے وقت بالغ تھی تواس کا فریضہ حج ادا ہوچکا ہے اگرچہ محرم کے بغیرہی تھا ، اوراگروہ بالغ نہيں ہوئي تھی توپھر فريضہ حج دوبارہ ادا کرنا ہوگا ، اوراس کا پہلا حج نفلی حج ہوگا ۔
بلوغت سےمراد یہ ہے کہ بلوغت کی علامات میں سے کوئي ایک علامت ظاہرہوچکی ہو ، مثلا حیض ، زیرناف بال اگنے ، یا احتلام ہونا ، اورغالب طور پرلڑکی چودہ برس کی عمر میں بالغ ہوجاتی ہے ۔
واللہ اعلم .