ہمیں یہ توعلم ہے کہ کسی بھی شخص کے زنا کے ثبوت کے لیے چار گواہوں کا ہونا ضروری ہے توکیا دورحاضر میں چارگواہوں کے بدلے میڈیکل رپورٹ اورعلمی ریسرچ وغیرہ کافی ہوگی ؟
شریعت اسلامیہ میں زنا کے ثبوت کے کوئي دلیل ضروری ہے اوروہ دلیل اوربینہ چارعادل گواہ
ہونے چاہیں جنہوں نے زنا کوحقیقی طور پر خود دیکھا ہو یا پھر زانی خود اعتراف کرے ،
اوریا پھر زانی عورت کا حمل ظاہر ہوجاۓ ۔
موجودہ دور میں میڈيکل رپورٹ یا پھر ویڈیو فلم یا کوئي اور ریسرچ گواہوں وغیرہ
کے قائم مقام نہیں ہوسکتی ۔