"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
کیا غسل جنابت کو طلوع فجر تک موخر کرنا جائز ہے ؟
اور کیا عورتیں حیض اور نفاس کے غسل کو طلوع فجر تک موخر کر سکتی ہیں ؟
الحمد للہ.
اگر عورت طلوع فجر سے پہلے طہر کو دیکھ لے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہے اور اس میں کوئی مانع نہیں کہ وہ غسل کو طلوع فجر کے بعد تک موخر کرے لیکن اس کے لۓ یہ جائز نہیں کہ وہ غسل کو طلوع شمس تک موخر کرے اور اسی طرح جنبی کے لۓ بھی طلوع شمس کے بعد تک موخر کرنا جائز نہیں آدمی کو چاہۓ کہ وہ جتنی جلدی ہو سکے غسل کر لے تا کہ فجر کی نماز باجماعت ادا کر سکے .