"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
الحمدللہعقد نکاح میں چار چيزوں کا ہونا ضروری ہے جیسا کہ مندرجہ ذيل قاعدہ میں بیان ہوا ہے :
جس نکاح میں بھی چاراشخاص خاوند ، لڑکی کا ولی ، اوردوگواہ ، حاضر نہ ہوں وہ باطل ہے ۔
اوراس لیے بھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے :
( ولی اوردوعادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا ) ۔
آپ مزید تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر ( 2127 ) کا جواب بھی ضرور دیکھیں ۔
اس لیے جب خاوند اوربیوی دونوں مسلمان ہوں تو پھر ولی کا بھی مسلمان ہونا واجب ہے کیونکہ کافر مسلمان کا ولی نہيں بن سکتا ، اورکافر ممالک میں مسلمانوں کا مسؤل اورنمائندہ ولی کے قائم مقام ہوگا ، اس لیے عقدنکاح شرعی طریقہ پر ہونا ضروری ہے جس میں سب شروط پائي جائيں ۔
اوراس میں کوئي حرج نہیں کہ عقدنکاح کی قانونی طور پر تصدیق بھی کرائي جائے تا کہ مفاسد کے بچا جاسکے اوراس میں کوئي مشکل پیش نہ آئے ۔
اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔
واللہ اعلم .