"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اول:
سوال نمبر ( 81984 ) كے جواب ميں اپنے اوپر بيوى كو حرام كرنے والے كا حكم بيان كيا گيا ہے، كہ اگر اس سے وہ طلاق كى نيت كرے تو طلاق ہوگى اور اگر اس سے ظھار كى نيت ركھتا ہو تو ظھار ہوگا، يا پھر قسم كى نيت ہو تو قسم كا حكم ہوگا، يہ اس كى نيت پر منحصر ہوگا، اور اگر وہ كچھ بھى نيت نہ كرے تو اس پر قسم كا كفارہ لازم آئيگا.
اور اس ليے كہ آپ كا كہنا ہے: ( آپ اس كلام كا حكم نہ جانتے تھے، اور نہ ہى يہ كہنے كا مقصد تھا ) اس ليے اگر آپ كى بيوى نے رسيور چلايا تو آپ پر قسم كا كفارہ كى ادائيگى واجب ہے، اور اگر اس نے ريسيور نہيں چلايا تو پھر كچھ نہيں.
دوم:
آپ كا يہ سوال كہ:
كيا ميں دوبارہ ڈش كا ريسيور لگا لوں ؟
اگر تو آپ اسے اس ليے لگانا چاہتے ہيں كہ اس سے بہتر فائدہ اٹھائيں اور اسلامى پروگرام كا مشاہدہ كريں اور علماء كى تقارير اور ليكچر سن سكيں تو اسے نصب كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور آپ كو قسم كا كفارہ ادا كرنا ہوگا.
ليكن اگر آپ اسے اس ليے نصب كرنا چاہتے ہيں كہ گندى اور فحش فلميں ديكھيں اور ناجائز و حرام پروگرام كا مشاہدہ كريں تو بلاشك و شبہ اسے نصب كرنا حرام ہوگا، اور پھر اس ميں تو آپ اور آپ كى اولاد اور بيوى كے اخلاق كو بھى خطرہ ہے.
واللہ اعلم .