"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
آپ اس كا جواب مندرجہ ذيل حديث ميں ديكھ سكتے ہيں:
جابر رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ:
" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے سود كھانے، اور سود كھلانے والے، اور سود لكھنے والے، اور اس كے دونوں گواہوں پر لعنت فرمائى، اور كہا: يہ سب برابر ہيں"
اسے امام مسلم رحمہ اللہ تعالىنے اپنى صحيح مسلم حديث نمبر ( 1598 ) ميں روايت كيا ہے.
امام نووى رحمہ اللہ تعالى اس كى شرح ميں كہتے ہيں:
اس ميں سودى معاملات كرنے والوں كى بيع لكھنے اور اس پر گواہى دينے كى صراحتا تحريم ہے، اور اس ميں باطل پر معاونت كرنے كى بھى صراحت پائى جاتى ہے. واللہ اعلم.
لہذا سودى بنك ميں ملازمت كرنے والا شخص كسى بھى طريقہ سے يا پھر عملى طور پر سودى لين دين ميں معاونت ضرور كرتا ہے، اگرچہ وہ بنك كا چوكيدار ہى كيوں نہ ہو.
ميرے مسلمان بھائى ہو سكتا ہے - جب آپ صبر كريں تو - اللہ تعالى آپ كو كوئى حلال كام مہيا كر دے.
فرمان بارى تعالى ہے:
اور جو كوئى بھى اللہ تعالى كا تقوى اور پرہيزگارى اختيار كرتا ہے، اللہ تعالى اس كے ليے نكلنے كى راہ بنا ديتا ہے، اور اسے رزق بھى وہاں سے ديتا ہے جہاں سے اسے گمان بھى نہيں ہوتا.
واللہ اعلم .