"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
بعض علماء رحمہم اللہ كا خيال ہے كہ سفر مسافت كے ساتھ مقيد ہے كہ جب " 81 " سے ليكر " 83 " كلو ميٹر كى مسافت ہو تو پھر سفر شمار ہو گا.
اور بعض كہتے ہيں كہ سفر وہ ہے جسے عرف عام ميں سفر كہا جائے، چنانچہ جس ميں عادت ہو كہ اسے سفر سمجھا جاتا ہو چاہے وہ قريب ہى ہو تو وہ سفر ہے، اور جسے عادت ميں سفر نہ سمجھا جاتا ہو يعنى لوگ اسے سفر كا نام نہ ديتے ہوں تو وہ سفر نہيں.
شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ تعالى نے بھى اسے ہى اختيار كيا ہے، اور دليل كے اعتبار سے بھى يہى صحيح ہے، ليكن تطبيق كے اعتبار سے يہ مشكل ہے، كيونكہ بعض لوگ اسے سفر سمجھتے ہيں، اور بعض دوسرے لوگ اسے سفر نہ سمجھيں.
ليكن مسافت كى تحديد كرنا زيادہ صحيح اور لوگوں كے ليے واضح ہے، اور جب يہ جمع ہو جائے وہ سفر عرف اور مسافت دونوں كے اعتبار سے سفر ہو تو اس ميں كوئى اشكال نہيں رہتا، اور جب مسافت اور عرف ميں اختلاف ہو تو انسان كو احتياط والى چيز پر عمل كرنا چاہيے.