جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

خاوند کوباجماعت نماز ادا کرنے کی نصیحت کرنا

22105

تاریخ اشاعت : 13-03-2004

مشاہدات : 5564

سوال

جب عورت اپنے خاوند کومسجد میں باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصہ ہو توکیا وہ اس بنا پر گنہگار ہوگي اس لیے کہ خاوند کا حق زيادہ ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

جب خاوند کے حرام کردہ کام کا ارتکاب کرے مثلا باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی ، یا نشہ کرنا ، یا پھر رات بھر جاگنا ، توعورت اس پر اپنے خاوند کونصیحت کرے تواس میں وہ گنہگار نہیں بلکہ وہ عنداللہ ماجور ہوگي ۔

اوراس میں مشروع یہ ہے کہ نصیحت کرنے میں رویہ نرم ہو اوراسلوب بھی اچھا اوربہتر استعمال کیا جائے ، اس لیے کہ ایسا کرنے میں اس کی قبولیت زيادہ ہوگي اورفائدہ بھی ہوگا ۔ ان شاء اللہ ۔ .

ماخذ: فضیلۃ الشیخ عبدالعزيز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی دیکھیں میگزين : المجلۃ الحسبۃ عدد نمبر ( 39 ) ص نمبر ( 15 ) ۔