الحمد للہ.
جب عورت كى بغير جماع منى خارج ہو تو اسے غسل كرنا ہوگا، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عورت كو پانى ديكھنے كى حالت ميں غسل كرنے كا حكم ديا ہے، جيسا كہ درج ذيل موطا اور بخارى اور نسائى كى حديث ميں ہے:
ام سلمہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ ابو طلحہ كى بيوى ام سليم رضى اللہ تعالى عنہما رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پاس آئى اور عرض كرنے لگى:
اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم يقينا اللہ تعالى حق بيان كرنے سے نہيں شرماتا، كيا جب عورت كو احتلام ہو تو وہ غسل كرےگى ؟
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: جى ہاں، جب وہ پانى ديكھے "
موطا امام مالك ( 1 / 51 ) صحيح بخارى حديث نمبر ( 282 ) سنن نسائى ( 1 / 114 ).
اس حديث ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عورتوں كو حكم ديا ہے كہ جب وہ پانى جو كہ منى ہے ديكھيں تو غسل كريں.
شرح السنہ ميں امام بغوى رحمہ اللہ كہتے ہيں:
غسل جنابت دو امور ميں سے ايك كے ساتھ واجب ہوتا ہے:
يا تو عضو تناسل كا اگلا حصہ عورت كى شرمگاہ ميں غائب ہو جائے، يا پھر مرد يا عورت سے چھلكنے والا پانى خارج ہو...
اہل علم كا كہنا ہے كہ: جب تك يہ يقين نہ ہو كہ نمى چھلكنے والے پانى سے ہى ہے غسل واجب نہيں ہوگا.
ديكھيں: شرح السنہ للبغوى ( 2 / 9 ).
ابن قدامہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:
" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے غسل كو رؤيت سے معلق كرتے ہوئے فرمايا ہے:
" جب وہ پانى ديكھے، اور جب تم پانى چھلكاؤ تو غسل كرو "
چنانچہ اس كے بغير حكم ثابت نہيں ہوگا.
ديكھيں: المغنى ابن قدامہ ( 1 / 200 ).
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ كہتے ہيں:
( اس ميں دليل ہے كہ عورت كا انزال ہو تو اس پر غسل واجب ہوگا ).
ديكھيں: فتح البارى ( 1 / 389 ).
ابن رجب كا كہنا ہے:
( يہ حديث نص ہے كہ جب عورت خواب ميں احتلام ديكھے، اور بيدار ہو كر پانى ديكھے تو اسے غسل كرنا ہوگا، جمہور علماء كرام كا مسلك يہى ہے، اس ميں كوئى اختلاف نہيں، صرف امام نخعى اس كے مخالف ہيں، اور يہ شاذ ہے ).
ديكھيں: الفتح لابن رجب ( 1 / 338 ).
چنانچہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى يہ حديث واضح امر ہے، وہ يہ كہ عورت كا صرف پانى خارج ہونا چاہے وہ قليل ہو يا كثير غسل واجب كرتا ہے.
اس بنا پر عورت كى شرمگاہ سے پانى خارج ہونا جب وہ خارج ہونے كو محسوس كرے چاہے وہ قليل ہو يا كثير غسل كو واجب كرتا ہے اس ليے اسے غسل كرنا ہوگا، اس كى نص مندرجہ بالا حديث ہے.
اور اس ميں وضوء كرنا كافى نہيں، ليكن اگر وہ پانى مذى وغيرہ ہو تو پھر وضوء كافى ہوگا.
واللہ اعلم .