رمضان اوراللہ كےسامنےتوبہ كرنا
اس ذات كي تعريف اور تحميد بيان كرتا ہوں جوگناہ بخشنےاور توبہ قبول كرنےوالا اورسخت سزا دينےوالا اورانعام وقدرت ہے جس كےعلاوہ كوئي معبود برحق نہيں اسي كي جانب واپس لوٹنا ہے.
ميں گواہي ديتا ہوں كہ اللہ تعالي كےعلاوہ كوئي الہ برحق نہيں وہي توبہ قبول كرنے والا اوربہت زيادہ رحم كرنےوالاہے، اور ميں گواہي ديتا ہوں كہ محمد صلي اللہ عليہ وسلم اللہ تعالي كےبندےاور رسول ہيں جومومنوں كےساتھ نرم دل كي صفت سےموصوف ہيں.
اما بعد:
اللہ جل جلالہ كا فرمان ہے:
{اےمومنو سب كےسب اللہ تعالي كےسامنےتوبہ كرلو تاكہ تم كاميابي اورفلاح حاصل كرسكو} النور ( 31 )
اورايك مقام پر اس طرح فرمايا:
{اے مومنواللہ تعالي كي جناب ميں سچي اور پكي توبہ كرو} التحريم ( 8 )
لھذا توبہ گنہگاروں اورمعصيت كرنےوالوں كےساتھ خاص نہيں بلكہ يہ ان سب مومنوں اور مسلمانوں كےحق ميں عام ہےجو دنياوآخرت ميں كاميابي وفلاح حاصل كرنا چاہتےہيں.
كيونكہ اللہ تعالي كي اپنےبندوں پر سب سےعظيم نعمت يہ ہےكہ اس نے توبہ كرنےوالوں كےليےتوبہ كا دروازہ كھلا ركھا ہے، اور اسےايساكھلااورصاف راہ بنايا ہےكہ اس راہ پرمنكسردل اورآنسوؤں كي بارش ، اورعاجزي اورانكساري والي پيشاني اورجھكي ہوئي گردن كےساتھ چل كراللہ جل جلالہ كي جانب واپس پلٹنےكا سفر شروع ہوتاہے.
ابوموسي اشعري رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( بلاشبہ اللہ تعالي رات كواپنےہاتھ پھيلاتا ہےكہ دن كا بھولا ہوا توبہ كرلے اور دن كوہاتھ پھيلاتاہےكہ رات كا بھولا ہوا توبہ كرلے حتي كہ مغرب كي جانب سےسورج طلوع ہو ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2759 ) ( 4 / 2113 ).
ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( جس نےبھي مغرب كي جانب سےسورج طلوع ہونےسےقبل توبہ كرلي اللہ تعالي اس كي توبہ قبول كرتا ہے ) صحيح مسلم ( 2703 ) ( 4 / 2076 ).
ابن عمر رضي اللہ تعالي عنہما بيان كرتتےہيں كہ نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( اللہ تعالي بندے كي توبہ اس وقت تك قبول كرتا ہےجب تك اس كا غرغرہ شروع نہيں ہوتا ) ( يعني موت نرخرہ تك نہيں پہنچتي ) مسند احمد ( 2 / 1532، 132 ) جامع ترمذي ( 3537 ) علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے صحيح الترغيب ( 3 / 218 ) حديث نمبر ( 3143 ) اور مشكاۃ ( 2449، 2343 ) ميں اسےحسن كہا ہے.
ميرےعزيز بھائي:
آپ كوعلم ہونا چاہيےكہ اللہ تعالي كي طرف رجوع اور توبہ آپ كےخالق ومالك كےساتھ تجديد عہد كےليے ماہ رمضان ايك عظيم فرصت ہے، آپ كو اس سےڈرنا چاہيےكہ كہيں آپ بھي كم سمجھ لوگوں ميں شامل ہوجائيں وہ اس طرح كہ رمضان المبارك كا مہينہ گزرجائےاورآپ اپنےآپ كوبخشا نہ سكيں، اللہ تعالي اس سےبچا كر ركھے.
جابر بن سمرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( ميرے پاس جبريل امين عليہ السلام آئےاوركہا: اے محمد صلي اللہ عليہ وسلم جس نےرمضان المبارك كوپاليا اور اسےموت اس حالت ميں آئي كہ اس كےگناہ نہ بخشےگئے اوراسےآگ ميں داخل كرديا گيا اور اللہ تعالي نےاسے دور كردے كہوآمين، توميں نےآمين كہا ) اسےابن حبان نےاپني صحيح ابن حبان ميں اور طبراني نےطبراني الكبير ميں روايت كيا ہے. ديكھيں صحيح الجامع ( 75 ) .
اور ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( اس شخص كا ناك خاك آلودہ ہو( يعني اسےذلت ملے ) جس پر رمضان المبارك كا مہينہ آيا اور اس كےبخشےجانےسےقبل ہي مہينہ ختم ہوگيا... ) جامع ترمذي حديث نمبر ( 3545 ) علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے ارواء الغليل ( 1 / 36 ) ( 6 ) اور مشكاۃ ( 9 ، 7 ) ميں اسے صحيح كہا ہے.
يہ ماہ رمضان خيروبركت كا مہينہ ہے، اللہ تعالي نےاسےبہت سےفضائل اور بہترين حصلتوں سےنوازا ہے، يہ ماہ قرآن اور احسان نيكي كا مہينہ ہے ، اسے توبہ اورگناہوں ، غلطيوں كےكفارہ كا مہينہ ہونے كا شرف حاصل ہے، اس ميں رحمتوں كانزول ہوتااور درجات بلند ہوتےہيں، يہي مہينہ ہےجس ميں جنتوں كےدروازے كھل جاتےاور جہنم كےدروازے مقفل كرديےجاتےہيں اور سركش شيطانوں كوپابند سلاسل كرديا جاتاہے.
ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( جب رمضان آتا ہےتوجنت كےدروازے كھول ديے جاتےاور آگ كے دروازے بند كرديے جاتےاور شيطانوں كوجكڑ ديا جاتا ہے )
اور مسلم كي ايك روايت ميں ہےكہ :
رحمت كےدروازےكھول ديےجاتےاور جہنم كےدروازے بند كرديے جاتے اور شيطانوں كو پابند سلاسل كرديا جاتا ہے . صحيح بخاري حديث نمبر ( 1898 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1079 ) .
ميرے پيارے بھائي:
توبہ ميں سچائي اختيار كرو، اوراللہ كي جانب رجوع كرنےاورپلٹنےميں جلدي كرواس ليےكہ بندے كےليےراحت كي جگہ توصرف طوبي درخت كےنيچے ہي ہےاور كسي محب كےليےيوم مزيدكےعلاوہ كوئي قرار كي جگہ نہيں، اس ليےتوبہ كرنےميں جتني جلدي كرسكتےہو كرلواوراللہ تعالي كي جانب جتني جلدي بھاگ سكتےہوبھاگ لوقبل اس كےكہ گناہ آپ پر قابو پا كرآپ كا خاتمہ كرديں، اورمعاصي اثم تلف كركےركھ ديں، لھذا آپ نيند سےبيدار ہوں اورغفلت سےہوش ميں آئيں اس ليے كہ ايام توبڑي تيزي سے گزر رہےہيں، لھذا جنت سے بےرغبتي كركےبےسمجھ لوگوں ميں سےنہ ہوجائيں، لھذا جو كچھ ہوچكا اس پر ندامت اور توبہ ميں جلدي كريں.
ديكھيں سيد الاولين والآخرين اور ہمارے رسول صلي اللہ عليہ وسلم اللہ تعالي نےجن كےاگلےپچھلےتمام گناہ بخش ديےليكن پھر بھي وہ كبھي توبہ كرنے سےپيچھے نہيں ہٹے بلكہ ايك دن ميں كئي بار توبہ واستغفار كرتےتھے.
ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ ميں نےرسول كريم صلي اللہ عليہ سلم كويہ فرماتےہوئے سنا:
( اللہ كي قسم ميں ايك دن ميں ستر بار سےزيادہ اللہ تعالي سے استغفار اور توبہ كرتا ہوں ) صحيح بخاري حديث نمبر ( 6307 ) .
اور اغربن يسار مزني رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
( اے لوگو! اللہ تعالي سےتوبہ واستغفار كيا كرو، بےشك ميں بھي ايك دن ميں سوبار توبہ كرتا ہوں ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2702 ) .
لھذا آپ اپنےليے رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كو اپنااسوہ اور قدوہ اور آيڈيل بنائيں، لھذا آپ توبہ كو مؤخر نہ كريں اور توبہ كرنےميں يہ كہنا چھوڑ ديں كہ توبہ كرلوں گا بلكہ يہ كرلونگا جيسےالفاظ چھوڑ كرابھي اور اسي وقت توبہ كريں .
جي ہاں فرمان باري تعالي ہے:
{اوردنيا كي زندگي توصرف دھوكےكي ہے} آل عمران ( 185 )
اے اپنےايام ضائع كرنےوالے آپ نےاپنا كل بھي ضائع كيا اور اپنےآپ كو معاصي و گناہ سےہلاك وبرباد كرليا، اب تواپنےآقا ومولا كي طرف پلٹ آؤ اور اللہ تعالي كےمعاملہ ميں جو كوتاہي كي ہےاس پر ندامت كرو، اور توبہ كرتے ہوئےآنسوبہاؤ اوراپنےرب جوتمہارا پروردگار ہےكےسامنےعاجزي وانكساري كا اظہار كرتےہوئےاس سے معافي طلب كرو، اس سےآپ كو خوشي وفرحت محسوس ہوگي .
جي ہاں جب آپ اللہ تعالي كي طرف رجوع اوراس كےہاں توبہ كريں گے تو اللہ تعالي كواس سےبہت زيادہ خوشي ہوتي ہے اوريہ خوشي اس شخص سے بھي زيادہ خوشي ہے جس كي سواري گم ہوجانےاور واپس ملنے كي اميد تك ختم ہونےكےبعد جب وہ سواري واپس آجائے تواسےخوشي حاصل ہوتي ہے كيا آپ كوعلم ہےكہ اس شخص كا واقعہ كيا ہے:
انس رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
اللہ كي قسم اللہ تعالي اپنےبندے كي توبہ سےبہت زيادہ خوش ہوتا ہے جب تم ميں كوئي توبہ كرتا ہے، ايك شخص اپني سواري پر بےآب وگياہ جنگل ميں تھا كہ اس كي سواري بھاگ گئي اس پر اس كا كھانا پينا بھي تھا اور وہ اس كے ملنےسےنااميد ہوكرايك درخت كےسائےتلے آكر ليٹ گيا اور وہ اپني سواري كےملنےسےنااميد ہوچكا تھا، وہ اسي حالت ميں تھا كہ اچانك وہ سواري اس كےپاس كھڑي تھي تواس نےاس كي لگام تھام لي اور خوشي كي شدت ميں آكر كہنےلگا: اے اللہ توميرا بندہ اور ميں تيرا رب ہوں ، خوشي اور فرحت كي شدت سےغلطي كربيٹھا. صحيح بخاري ( 6309 ) صحيح مسلم ( 2747 ) يہ الفاظ مسلم كےہيں.
اے اللہ كےبندے كياآپ نےديكھا كہ اللہ تعالي آپ كي توبہ سےكتنا خوش ہوا جب آپ نےاس كي طرف رجوع كيا تواللہ تعالي كوبہت خوشي ہوئي، اور توہے كون ؟ ايك ذليل اور حقير وكمزورسا بندہ جس كےپاس نہ تو قوت ہے اور نہ ہي طاقت، اور اللہ تعالي كون ہے؟ وہ بادشاہوں كا بادشاہ اور شہنشاہ اور آسمان وزمين كا زبردست قوت جبروت كا مالك اسي سبحانہ وتعالي كےہاتھ ميں ہر چيز ہے .
ميرے بھائي اللہ تعالي كي رحمت سے نااميد نہ ہو، اور يہ علم ميں ركھيں كہ اللہ جل جلالہ كوكوئي گناہ اس طرح بڑا نہيں كہ وہ اسے بخش نہ سكے، اور كوئي ايسا بندہ جواس كي جانب رجوع كرتا ہوا توبہ كرے تووہ اس كي توبہ قبول كرتا ہےاس ليےكہ اللہ تعالي وسيع مغفرت والا اور بہت زيادہ بخشنےوالا وہي گناہوں معاف كرنےوالا اورتوبہ قبول كرنےوالا ہے اس كي رحمت ہرچيز پر وسيع ہے.
انس رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ ميں نےرسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كويہ فرماتےہوئےسنا :
( اللہ عزوجل نےفرمايا: اے ابن آدم يقينا تو نےمجھے پكارا اورمجھ سے دعا كي اورمجھ سے اميد ركھي جوكچھ تجھ سےسرزد ہوا ميں نےمعاف كرديا اور مجھےكوئي پرواہ نہيں، اے ابن آدم اگر گناہ آسمان كي بلنديوں تك پہنچ جائيں پھر تومجھ سےمعافي مانگےاوراستغفار كرے توميں تجھےبخش دونگا اور مجھےكوئي پرواہ نہيں، اے ابن آدم اگر توميرے پاس زمين بھر كرخطائيں لے آئے پھر مجھےاس حالت ميں ملےكہ تونےميرے ساتھ شرك نہ كيا ہو تو ميں تيرے پاس زمين بھر كربخشش لے آونگا ) جامع ترمذي علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے الصحيحۃ ( 1 / 249- 250 ) ( 127 ) اور مشكاۃ ( 4336 ) ميں حسن قرار ديا ہے.
ميرے بھائي:
اللہ تعالي ترك نماز سےآپ كي توبہ قبول كرے، آئندہ آپ نماز كي ادائيگي ميں كوتاہي اور سستي نہ كريں .
اے وہ شخص جسےاللہ تعالي نےشھوت انگيز گانےسننےاور گندي فلموں اور غير اخلاقي ڈراموں كا مشاھدہ كرنےسےبچا ليا،اب اس جانب منہ كرنےاور دوبارہ اس طرح كےگناہوں اور خطرناك بيماريوں ميں پڑنےسےاجتناب كريں.
اور اےوہ شخص جس پر اللہ تعالي نےسگرٹ نوشي ترك كرنے اور خبائث سےاجتناب كرنے كا انعام كيا، اب دوبارہ اس طرف منہ كرنے سے باز رہيں كيونكہ اللہ تعالي نےآپ كواس كےشراوراس كےخطرناك انجام سےبچاليا.
اور اے اللہ تعالي كي حلال كردہ اشياء سےروزہ ركھنےوالےليكن اللہ تعالي كےحرام كردہ سود خوري اور لوگوں كا ناحق مال كھانےسےروزہ نہ ركھنےوالے توبہ كرنےميں جلدي كرو قبل اس كےكہ يہ فرصت بھي جاتي رہے.
اور مختصراوراجمالاآپ سےيہ كہتا ہوں:
اللہ تعالي كي تعريف اور شكر كرو كہ اس نےآپ كوماہ رمضان تك پہنچايا، اوراس ماہ مبارك ميں توبہ اوربخشش جيسي نعمت كا احسان كيا، اور اس كےساتھ ساتھ اللہ سبحانہ وتعالي سے موت تك حق پر ثابت قدمي طلب كرتےرہو.
اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتوں كانزول اوران پر سلامتي نازل كرے.