بدھ 26 جمادی اولی 1446 - 27 نومبر 2024
اردو

ایسے انڈے کا حکم جس میں خون کا سرخ نشان ہے۔

سوال

اگر انڈے میں خون کا سرخ نشان ہو تو کیا اسے کھانا جائز ہے؟ چاہے ابھی اس کی تاریخ صلاحیت ایک ماہ باقی ہو؟ کیا ہم سرخ نشان کو زائل کر کے انڈا کھا سکتے ہیں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

"سفید مرغیوں کی نسبت بھوری مرغیوں کی نسلوں میں خون کے دھبے اور گوشت لوتھڑے زیادہ ہوتے ہیں اور یہ اس وقت نظر آتے ہیں جب انڈے میں خون کے دھبوں یا گوشت کا لوتھڑا شمار کیے جانے والے گہرے دھبوں کی موجودگی میں انڈا توڑا جائے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے جب بیضہ دانی میں زردی پر مشتمل ویسیکل (Sigma) نامی جگہ میں پھوٹتا ہے تو بعض اوقات اس جگہ کے قریب خون کی کچھ چھوٹی رگ بھی پھٹ جاتی ہیں، جس سے زردی کے ساتھ خون جمنا شروع ہو جاتا ہے، اور بیضہ نالی میں بننے کے بعد انڈے میں پھنس جاتا ہے۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ بیضہ نالی سے گزرتے ہوئے ویسیکل کے غلاف یا بیضہ نالی سے الگ کوئی بافت نشو و نما پاتے ہوئے انڈے میں موجود ہو اور وقت کے ساتھ اس کا رنگ گہرا ہو جائے۔"

چنانچہ اگر معاملہ محض خون کے نقطے سے زیادہ نہیں ہے تو پھر یہ اللہ تعالی کے ہاں قابل در گزر ہے؛ کیونکہ اللہ تعالی نے بہتا ہوا خون حرام قرار دیا ہے، جیسے کہ فرمانِ باری تعالی ہے:
قُلْ لَا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ
 ترجمہ: کہہ دیجیے! جو وحی میری طرف آئی ہے اس میں مجھے کوئی ایسی چیز نہیں ملتی جو کھانے والے پر حرام کی گئی ہو الا یہ کہ وہ مردار ہو یا، بہایا ہوا خون ہو ، یا خنزیر کا گوشت ہو کیونکہ وہ ناپاک ہے، یا فسق ہو کہ وہ چیز اللہ کے سوا کسی اور کے نام سے مشہور کر دی گئی ہو۔ [الانعام: 145]

تو دم مسفوح یعنی بہایا ہوا خون وہ ہے جو بہہ جائے اور بہایا جائے، جبکہ یہ نقطہ ایسا نہیں ہے۔

علامہ خرشی رحمہ اللہ "شرح مختصر خليل" (1/85) میں کہتے ہیں:
"[فقہائے کرام کی اصطلاح میں] "بیض مذر" ایسے انڈے کو کہتے ہیں جو زندہ جاندار کے دینے کے بعد خراب ہو جائے، اس میں بد بو پیدا ہو جائے یا وہ خون بن جائے یا گوشت کا لوتھڑا بن جائے، یا چوزہ بن جائے تو وہ نجس ہے، یہی اصطلاح ایسے انڈے پر بھی بولی جاتی ہے جس کی زردی سفیدی میں مل جائے، لیکن آخر الذکر قسم کا انڈا اس وقت تک پاک ہوتا ہے جب تک اس میں بد بو پیدا نہ ہو۔ لیکن کسی انڈے کی سفیدی میں خون کا نقطہ پایا جاتا ہے تو خون کے نجس ہونے کے لیے خون کے بہنے کو معتبر سمجھا گیا ہے اس لیے اس صورت میں خون کا یہ نقطہ پاک ہو گا، یہی بات قرافی کی کتاب ذخیرہ میں بھی ہے۔" ختم شد

اسی طرح علامہ حطاب "مواهب الجليل" (3/234) میں کہتے ہیں:
" بسا اوقات انڈے کی سفیدی میں خون کا نقطہ پایا جاتا ہے تو خون کے نجس ہونے کے لیے خون کے بہنے کو معتبر سمجھا گیا ہے اس لیے اس صورت میں خون کا یہ نقطہ نجس نہیں ہو گا، اس حوالے سے اہل علم کے ایک گروہ سے بحث و تمحیص ہوئی لیکن پھر بھی مذکورہ موقف کے علاوہ کوئی موقف غالب نہ آیا۔" ختم شد

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب