جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

منى اور ودى ميں فرق

تاریخ اشاعت : 16-09-2006

مشاہدات : 13157

سوال

بعض اوقات گاڑھا اور غليظ پانى خارج ہوتا ہے، چنانچہ ميں منى جس كى بنا پر غسل واجب ہوتا ہے، اور جسے فقھاء ودى كا نام ديتے ہيں ميں كيسے فرق كروں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ودى اس گاڑھے اور سفيد پانى كا نام ہے جو پيشاب كے بعد خارج ہوتا ہے.

شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى منى، مذى اور ودى ميں فرق كرتے ہوئے كہتے ہيں:

" منى اور مذى ميں فرق يہ ہے كہ: منى گاڑھى اور غليظ اور بدبودار ہوتى ہے، اور شہوت شديد ہو جانے كى صورت ميں اچھل كر نكلتى ہے.

ليكن مذى پتلى اور رقيق ہوتى ہے، جس كى بدبو نہيں ہوتى، اور نہ ہى اچھل كر نكلتى ہے، اور نہ ہى شديد شہوت كے وقت نكلتى ہے، بلكہ شہوت كے نرم پڑ جانے كے وقت نكلتى ہے، اور جب شہوت نرم پڑ جائے تو انسان كو پتہ چل جاتا ہے.

ليكن ودى جسے عام طور پر دھات يا قطرے كہا جاتا ہے، اور پيشاب كے بعد آنے والے سفيد نقطوں كا نام ہے.

يہ تو ان تين اشياء كى ماہيت كے متعلق تھا.

ان اشياء كے احكام يہ ہيں:

ودى ہر اعتبار سے پيشاب كے حكم ميں آتى ہے.

اور طہارت ميں مذى بعض چيز ميں پيشاب سے مختلف ہے، كيونكہ اس كى نجاست پيشاب سے كم ہے، چنانچہ اس ميں پانى كے چھينٹے مارنا ہى كافى ہونگے، وہ اس طرح كہ جہاں مذى لگے وہاں بغير كھرچے اور نچوڑے پانى سے دھويا جائے، اور اسى طرح اس ميں عضو تناسل اور خصيتين دھونا واجب ہيں چاہے وہ انہيں نہ بھى لگى ہو.

ليكن منى طاہر ہے، اس دھونا لازم نہيں ليكن صرف اس كے اثرات زائل كرنے كے ليے دھونا ہوگا، اور منى نكلنے سے غسل واجب ہو جاتا ہے، ليكن مذى اور ودى پيشاب كى طرح ہے، اس سے وضوء كرنا ضرورى ہے. اھـ

ديكھيں: مجموع فتاوى ابن عثيمين ( 11 / 169 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب