جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

يتيم بچى كى كفالت كرنے كے بعد اپنے سے پردہ كرنے سے منع كرنا

تاریخ اشاعت : 15-12-2007

مشاہدات : 6038

سوال

ميں يتيم تھى تو ايك شخص نے ميرى پرورش كى اور ميرے اخراجات برداشت كرتا رہا ميں اس كے گھر ميں مكمل اس كى بيٹى كى طرح تھى، اور وہ بھى ميرے ساتھ اس بيناد پر معاملات كرتا رہا، پھر ايك شخص نے مجھے شادى كا پيغام ديا اور ميں نے اس سے شادى بھى كر لى ميرا خاوند كہتا ہے كہ پردہ ضرورى ہے، ليكن جس شخص نے ميرى پرورش كى ہے جب ميں نے اس سے پردہ كيا تو اس نے برا منايا، اور اسے سابقہ احسان كے منافى قرار ديا، اور جو كچھ اس نے ميرے ساتھ كيا اس كى ناشكرى گردانا ہے، مجھے كيا كرنا چاہيے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شرعى حكم پر راضى ہونا اور اسے نافذ كرنا واجب ہے، چاہے انسان كے خيالات او احساسات اس كے خلاف ہى كيوں نہ ہوں، چنانچہ جب آپ اور آپكى پرورش كرنے والے كے درميان محرم والا كوئى تعلق نہ ہو يعنى نسبى يا رضاعى تعلق نہ ہو تو پھر اس سے پردہ كرنا ضرورى ہے.

آپ نسب اور رضاعت كے تعلق سے محرم مرد كے متعلق تفصيلات كے ليے سوال نمبر ( 5538 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

اور شرعى پردہ كى شروط معلوم كرنے كے ليے سوال نمبر ( 6991 ) كے جواب كو ديكھيں.

اور آپ كى پرورش اور آپ پر احسان كرنے والے نے پردہ نہ كرنے كى دو دليل دى ہے وہ صحيح نہيں، اور شريعت كے منافى ہے، اور اس نے جو اخلاص كے ساتھ احسان آپ كى پرورش كر كے كيا ہےاللہ تعالى اسے اس كا اجروثواب عطا فرمائيگا.

آپ كو چاہيے كہ آپ اس كے سامنے وضاحت كريں كہ پردہ شرعى حكم كو نافذ كرتے ہوئے كيا ہے، اور آپ نے جو ميرى پرورش كر كے احسان كيا ہے وہ اور چيز ہے، اور آپ دونوں كے درميان اختلاط صحيح نہيں.

اللہ تعالى ہميں اور آپ كو كتاب اللہ اور سنت نبوى پر عمل كرنے كى توفيق عطا فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد