جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

قرآن مجيد كى تلاوت كے وقت سر پر كپڑا لينا

تاریخ اشاعت : 23-11-2007

مشاہدات : 10175

سوال

قرآن مجيد كى تلاوت كرتے وقت كيا كرنا چاہيے ؟
اور كيا قرآن مجيد كى تلاوت كے وقت عورت كو مكمل باپرد ہونا چاہيے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

قرآن مجيد كى تلاوت كے وقت عورت كے ليے پردہ كرنا واجب نہيں كيونكہ اس كے وجوب كى كوئى دليل نہيں ملتى.

شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" قرآن مجيد كى تلاوت كرنے كے ليے سر پر كپڑا لينا شرط نہيں ... "

ديكھيں: فتاوى ابن عثيمين ( 1 / 420 ).

اور سجدہ تلاوت كے متعلق كلام كرتے ہوئے شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كا قول ہے:

" سجدہ تلاوت قرآن مجيد كى تلاوت كرتے وقت ہوگا، جس بھى حالت ميں ہو سجدہ تلاوت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، چاہے ننگے سر وغيرہ ہى كر ليا جائے، كيونكہ اس سجدہ كو نماز كا حكم حاصل نہيں "

ديكھيں: الفتاوى الجامعہ للمراۃ المسلمۃ ( 1 / 249 ).

مزيد آپ سوال نمبر ( 4908 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

رہا قرآن مجيد كى تلاوت كا مسئلہ تو جنبى شخص كے ليے غسل كرنے سے قبل قرآن مجيد كو ديكھ كر يا كسى اور طريقہ سے تلاوت كرنا جائز نہيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو جنابت كے علاوہ كوئى چيز قرآن مجيد سے نہيں روكتى تھى، ليكن اگر حدث اصغر ہو ( يعنى بے وضوء ہو ) تو عمومى دلائل كى بنا پر قرآن مجيد كى تلاوت كرنى جائز ہے "

ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ ابن باز رحمہ اللہ ( 10 / 150 ).

ليكن اور متسحب يہ ہے كہ قرآن مجيد كى تلاوت كرتے وقت باوضوء ہونا چاہيے، كيونكہ يہ اللہ تعالى كى كلام ہے، تو اس كے شرف كى بنا پر تلاوت كے ليے وضوء كرنا افضل ہے.

اور بے وضوء قرآن مجيد كو چھونا بھى جائز نہيں، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اسے پاك لوگ ہى چھو سكتے ہيں الواقعۃ ( 79 ).

ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ ابن باز ( 10 / 150 ).

واللہ تعالى اعلم.

حيض اور نفاس كى حالت كے بارہ ميں آپ سوال نمبر ( 2564 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد