جمعرات 16 شوال 1445 - 25 اپریل 2024
اردو

اخباری کالموں میں اولاد مسلم کویورپ کی دوستی سے بچانا

10372

تاریخ اشاعت : 29-06-2003

مشاہدات : 4126

سوال

جناب محترم شيخ صاحب : میں نے کچھ مدت سے ایک منصوبہ سوچ رکھا ہے ، جوکہ اخباری کالم نگاروں کے متعلق ہے ، جن کی میں نے تین قسم بنا رکھی ہيں :
ایک قسم تو منحرف افکار وسوچ کی مالک ہے ، اوردوسری قسم صرف شور غوغہ کرنے والی ہے اوراسے کچھ سمجھ نہيں ، اورتیسری قسم عام ہے جوکہ اصلا کسی بھی فکر سے متاثر نہیں ۔
اوراس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ جو کالم نگار راستے ہی سے بھٹک چکے ہیں انہیں شمارکیا جاۓ اور ان میں سے منحرف کی راہنمائ کی جاۓ ، ان میں سے کچھ سے میں نے خط و کتابت کی ہے جس کا نتیجہ بہت ہی اچھااور خوش آئند رہا ، اوران میں سے خاص طورپرعورتوں کی طرف سے حوصلہ افزا نتا‏ئج حاصل ہوۓ ہيں ، جو کہ اللہ تعالی کا فضل ہے ۔
میں آپ کی راہنمائ کی ضرورت محسوس کرتا ہوں اللہ تعالی آپ کو جزاۓ خیر عطا فرماۓ ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.


اللہ تعالی آپ کوجزاۓ خیر عطا فرماۓ کہ آپ اللہ تعالی کے دین کی نصرت اورمسلمانوں کوکفار اورفاسق اورگنہگاروں کے پنجوں سے بچا رہے ہیں ذیل میں ہم کچھ تجاويز پیش کرتے ہیں :

- انہیں اسلامی اصول اوردین کی طرف بلائيں اوریاد دہانی کرائيں ۔

- اللہ تعالی اورروزقیامت کی یاددہانی کرائيں ، فرمان باری تعالی ہے : ان کی گواہی لکھ لی جاۓ گی اوران سے ( اس چيز ) کی باز پرس کی جاۓ گی ۔

- انہیں ارتداد کے خطرات سے آگاہ کیا جاۓ اوربتایا جاۓ کہ میزان شریعت میں مرتد زندہ رہنے کا مستحق نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے : ( جواپنے دین کوبدل دے اسے قتل کردو )

- انہیں یورپ کی اندھی تقلید کی کمزوری اورکم عقلی سے آگاہ کیا جاۓ ، اورانہیں یورپ کے عیوب ونقائص اوربرائياں سروے وغیرہ کی روشنی میں بتائ جائيں ۔

- انہیں احسن اسلوب کی نعمت کی یاد دلائ جاۓ اورانہیں یہ بتایا جاۓ کہ اس نعمت کواللہ تعالی کی اطاعت میں اوردین اسلام کے لیےاستعمال کرنا چاہيۓ جس طرح کہ حسان بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہ وغیرہ نے کیا تھا ۔

- انہیں اللہ تعالی کے دشمنوں سے محبت اوردوستی کرنے کے خطرات سے آگا ہ کیا جاۓ اوراس بارہ میں قرآن وسنت میں جوبھی وعید آئ ہے اس کی خبر دی جاۓ ، اوراس بات کا ذکر کیا جاۓ کہ یورپی افکار اوراس کی اسلام مخالف مباد‏ئات کی تیاری اورترویج یہ ایسا جرم ہے جوکہ اللہ تعالی کے دشمنوں سے دوستی اورمحبت ہے اوریہ چيز ملت اسلامیہ سے انسان کو خارج کردیتی ہے جس کی بنا پر ارتداد کا وقوع ہوتا ہے ۔

واللہ اعلم  .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد