جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

تصاوير والا لباس پہننے كا حكم

سوال

تصاوير والا لباس پہننے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

انسان كے ليے وہ لباس پہننا جائز نہيں جس ميں حيوان يا انسان وغيرہ ذى روح كى تصاوير ہوں، اور اس كے ليے ايسا رومال يا مفلر وغيرہ بھى پہننا جائز نہيں جس ميں انسان يا حيوان وغيرہ ذى روح كى تصوير ہو، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" يقينا فرشتے اس گھر ميں داخل نہيں ہوتے جہاں تصوير ہو "

اس ليے ہم كسى كے ليے جائز نہيں سمجھتے كہ وہ بطور ياد گيرى تصاوير بنوائے اور انہيں سنبھال كر ركھے، جيسے لوگ كہتے ہيں، اور جس شخص كے پاس بھى يادگيرى تصاوير ہوں اس پر واجب ہوتا ہے كہ وہ انہيں تلف اور ضائع كر دے، چاہے اس نے وہ تصاوير ديوار پر لگا ركھى ہوں، يا پھر اس نے البم ميں سجا ركھى ہوں، يا كہيں اور، كيونكہ ان تصاوير كا باقى ركھنا گھر ميں موجود افراد كے ليے گھر ميں فرشتے داخل ہونے سے محروم ركھنے كا باعث بنتا ہے، اور جس حديث كى طرف ميں نے اشارہ كيا ہے وہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے صحيح ثابت ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: ماخوذ از: مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1765 ) صفحہ نمبر ( 54 ) فتاوى الشيخ محمد بن صالح العثيمين