جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

بيوى كو كہا اگر تو نے دوبارہ آواز بلند كى تو يہ ہمارے درميان عليحدگى ہو گى

131059

تاریخ اشاعت : 18-04-2010

مشاہدات : 4211

سوال

ميرے اور بيوى كے مابين جھگڑا ہو گيا كيونكہ بيوى كى آواز باہر گئى تھى، ميں مكمل غصہ كى حالت ميں تھا تو اسے كہنے لگا: اگر تو نے دوبارہ ايسا كيا تو يہ ہمارے مابين عليحدگى ہوگى، ميں نے جب يہ كہا تو ميرا ارادہ نہ تھا، بلكہ ميں نے تو اسے ڈرانا چاہا، اور اب تك اس نے ايسا نہيں كيا اس كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

لفظ فراق اور عليحدگى جمہور علماء كے ہاں طلاق كے كنايہ والے الفاظ ميں شامل ہوتا ہے، اس ليے اس سے اس وقت تك طلاق واقع نہيں ہو گى جب تك طلاق كى نيت نہ ہو.

ديكھيں: المغنى ابن قدامہ ( 7 / 294 ).

اگر معاملہ ايسے ہى ہے جيسا آپ بيان كر رہے ہيں كہ آپ نے بيوى كو ڈرانا چاہا تھا اور طلاق كا ارادہ نہ تھا تو اگر وہ آواز بلند كر بھى لے تو بھى اسے طلاق نہيں ہوگى.

مزيد آپ سوال نمبر ( 85575 ) اور ( 82400 ) كے جوابات كا مطالعہ ضرور كريں.

آپ كو چاہيے كہ طلاق كا لفظ زبان سے نكالنے سے اجتناب كريں، اور غصہ اور جھگڑے كے وقت بھى اس كے استعمال سے بچيں، كيونكہ اس ميں ازدواجى زندگى كو خطرہ پيدا ہو سكتا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب