جمعہ 10 شوال 1445 - 19 اپریل 2024
اردو

ماہوارى ميں زرد مادہ آنے كى مشكل

13948

تاریخ اشاعت : 17-01-2011

مشاہدات : 7040

سوال

مجھے ماہوارى آنےميں ايك مشكل درپيش ہے، وہ يہ كہ ہر بار ماہوارى ختم ہونے كے بعد غسل كرتى ہوں تو زردى اور سفيدى مائل مادہ خارج ہوتا ہے، يہ مادہ ماہوارى كے علاوہ دوسرے ايام ميں بھى خارج ہوتا ہے، كيا مجھے غسل كرنے سے قبل اس مادہ كے آنے كا انتظار كرنا چاہيے ؟
بعض اوقات تو يہ مادہ بہت زيادہ ہوتا ہے، اور بعض اوقات ايسا نہيں ہوتا، اور بعض اوقات زدرى اور سفيدى مائل مادہ خارج ہوتا ہے، اور بعض اوقات نہيں آتا، حقيقت ميں مجھے يہ پتہ نہيں چل رہا كہ ميں نماز كى ادائيگى كب شروع كروں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

عورتوں ميں عام طور پر يہى ہے كہ ماہوارى ميں پہلے خالص خون آتا ہے، اور پھر اس كے بعد مٹيالے رنگ كا پانى اور پھر زرد رنگ كا اور پھر سفيد پانى جسے قضۃ البيضاء سفيد مادہ كہا جاتا ہے خارج ہوتا ہے، جو كہ طہر كى علامت ہے.

اور بعض عورتوں كو زرد مادہ نہيں آتا اور نہ ہى اس كے بعد سفيد مادہ خارج ہوتا ہے، بلكہ خون آنا بند اور خشك ہو جاتا ہے، اس ليے اگر خون نہ آئے اور خشك ہى رہے تو يہ طہارت ہے يعنى اس كى ماہوارى ختم ہو گئى ہے. ـ چاہے سفيد مادہ نہ بھى خارج ہو.

ليكن اگر عورت كى يہ عادت ہو كہ پہلے خون آئے اور پھر زرد مادہ اور مٹيالے رنگ كا مادہ بھى آتا مثلا سات روز تك خون وغيرہ آئے اور پھر بعد ميں خون آنا بند اور خشك ہو جائے تو يہ عورت غسل كر كے نماز روزہ كى ادائيگى كرے، اور پورا دن انتظار كرنا لازم نہيں.

اور اگر عورت طہر ديكھ لے چاہے سفيد مادہ خارج ہونے پر يا ايك روز تك خون نہ آئے اور خشك ہو جائے پھر ايك دن كے بعد مٹيالا يا زرد مادہ خارج ہو تو اس پر كچھ لازم نہيں آتا، اوراسے كچھ بھى شمار نہيں كيا جائيگا بلكہ وہ اپنى طہارت پر باقى ہے، الا يہ كہ خون خارج ہونا شروع ہو جائے.

كيونكہ ام سلمہ رضى اللہ تعالى عنہا فرماتى ہيں:

" طہر كے بعد ہم زرد اور مٹيالے رنگ كے مادہ كو كچھ بھى شمار نہيں كرتى تھيں "

مندرجہ بالا بيان كى بنا پر آپ كو اپنى ماہوارى كى عادت كى تحديد كرنى چاہيے، يا تو آپ كو ماہوارى كبھى كم اور كبھى زيادہ آتى ہے، يا پھر آپ كى ماہوارى ايك نظام اور ايك ہى طرح يعنى ہر ماہ ايك جيسے يوم ہى آتى ہے.

چنانچہ جس عورت كو كبھى كم اور كبھى زيادہ يوم ماہوارى آئے وہ طہر كا انتظار كريگى، الا يہ كہ اسے مسلسل پندرہ يوم خون آئے اور وہ پاك نہ ہو تو وہ غسل كر كے نماز روزہ كى ادائيگى كرے تو ان شاء اللہ اس پر كچھ نہيں.

اور جس عورت كو ماہوارى ہر ماہ ايك ہى جيسى آتى ہو تو وہ مندرجہ بالا تفصيل كے مطابق ہى عمل كريگى.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ سعد الحمید