منگل 14 شوال 1445 - 23 اپریل 2024
اردو

روزے دار کے لیے ناک کے ذریعے مرہم استعمال کرنے کا حکم

سوال

مجھے ناک میں الرجی ہے، میں نے ناک کے ذریعے اسپرے لینے کے حوالے سے سوالات کے جوابات کا مطالعہ کیا ہے اور ان میں آپ نے بتلایا ہے کہ ان سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن میرا سوال اسپرے کی بجائے مرہم سے متعلق ہے، کیا یہ بھی ناک کے ذریعے استعمال کی جا سکتی ہے؟ اور کیا اسے استعمال کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

سنت نبوی میں  یہ چیز موجود ہے کہ ناک معدے تک پہنچنے کا رستہ ہے، جیسے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم  کا فرمان ہے : (اور [دوران وضو] ناک کے ذریعے پانی کھینچنے میں مبالغہ کرو، الا کہ تم روزے سے ہو) ابو داود (142) ترمذی (788)، اس حدیث کو البانی نے صحیح سنن ابو داود میں صحیح قرار دیا ہے۔

لہذا اگر ناک کے ذریعے استعمال کی جانے والی مرہم صرف ناک تک ہی رہتی ہے حلق یا معدے تک اس میں سے کچھ نہیں پہنچتا  بلکہ ناک میں ہی تحلیل ہو جاتی ہے تو روزہ صحیح ہے۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ انسان ہونٹوں یا ناک کو تر رکھنے کے لیے مرہم وغیرہ لگا ئے، یا پانی یا گیلے کپڑے سے تر کر ے، تاہم اس چیز کا خیال  کرے کہ خشکی کو دور کرنے والے مواد میں سے کچھ بھی پیٹ تک نہ پہنچے، اور اگر کوئی چیز غیر ارادی طور پر معدے تک پہنچ جائے تو  اس پر کچھ نہیں ہے، جیسے کہ اگر کوئی شخص کلی کر رہا تھا اور غیر ارادی طور پر پانی نگل گیا تو اس سے  روزہ نہیں ٹوٹے گا" ختم شد
" مجموع فتاوی ابن عثیمین" ( 19 / 224 )

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی آپ کو  اور تمام مسلمان بیماروں کو شفائے کاملہ عاجلہ عطا فرمائے۔
واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب