جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

ایک آدمی بیوی، دو بیٹیاں ، ایک بیٹا اور ماں چھوڑ کر فوت ہوگیا، سب کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

213540

تاریخ اشاعت : 15-10-2014

مشاہدات : 30790

سوال

ایک خاتون کا خاوند فوت ہوگیا، اور ورثاء میں میت کی والدہ دو بیٹیاں اور لڑکا موجود ہیں تو بیوی بچوں اور والدہ کووراثت میں سے کتنا حصہ ملے گا؟ بیوی کے پاس زمین کے کرائے سے ملنے والے 2468 دینار ہیں ، اس میں والدہ کا کتنا حصہ ہوگا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب کسی شخص کی بیوی، دو بیٹیاں، ایک بیٹا، اور والدہ وراث بنیں تو ترکہ کی تقسیم مندرجہ ذیل ہوگی:

بیوی کا آٹھواں حصہ ہوگا؛ جیسا کہ فرمانِ باری تعالی ہے: ( فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ )اگر تمہاری اولاد ہوتو تمہاری بیویوں کیلئے ترکے کا آٹھواں حصہ ہوگا۔ النساء/12

ماں کو چھٹا حصہ ملے گا، جیسا کہ فرمانِ باری تعالی ہے: ( وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ )اگر میت کی اولاد ہوتو والدین میں سے ہر ایک چھٹے حصے کا مستحق ہوگا۔ النساء/11

اور باقی ترکہ اولاد پر تقسیم کردیا جائے گا، جس میں لڑکے کو لڑکی سے دوگنا ملے گا، جیسا کہ فرمانِ باری تعالی ہے: ( يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ ) اللہ تعالی تمیں تمہاری اولاد کے بارے میں وصیت کرتا ہے، کہ لڑکے کو لڑکی سے دوگنا دیا جائے گا۔ النساء/11

چنانچہ اگر میت کی پراپرٹی ، زمین وغیرہ کی شکل میں دیگر وراثت بھی ہوتو ساری جائیداد کے 96 حصے کئے جائیں گے۔

بیوی: آٹھواں حصہ: 12 حصص

ماں: چھٹا حصہ: 16 حصص

اور باقیماندہ کو اولاد پر تقسیم کیا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکی سے دو گنا دیا جائے چنانچہ:

ہر بیٹی کو: 17 حصص

اور لڑکے کو: 34 حصص ملے گیں۔

جبکہ سوال میں مذکور مبلغ (2468) دینار کی تقسیم مندرجہ ذیل ہوگی:

بیوی: رقم کا آٹھواں حصہ: 310.75 دینار

ماں: رقم کا چھٹا حصہ: 414.3 دینار

اور باقیماندہ کو اولاد پر تقسیم کیا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکی سے دو گنا دیا جائے چنانچہ:

ہر بیٹی کو:440.2 دینار

اور لڑکے کو: 880.45 دینار ملیں گے۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب