جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

قليل سى رقم ہونے كى بنا پر پڑوسى كو واپس كرنے ميں شرم محسوس كرنا

45687

تاریخ اشاعت : 30-03-2010

مشاہدات : 4958

سوال

ميں گيار بارہ برس كى عمر ميں چھوٹا بچہ تھا جيسا كہ مجھے ياد پڑتا ہے، ميں سكول جاتے وقت اپنى پيسے كھو بيٹھا، اور جب كرايہ دينے كا وقت آيا تو ميرے پاس صرف پانچ مصرى قرش بھى نہ تھے جو كہ سب سے چھوٹى مصرى كرنسى ہے، تو مجھے ايك شخص نے جو ميرے پڑوس ميں رہتا تھا كرايہ پورا كر كے ديا كہ ميں گھر جا كر اسے واپس كردونگا، ميں اس شخص كو ذاتى طور پر نہيں جانتا تھا اور نہ ہى وہ مجھے ذاتى طور پر جانتا تھا، اب بہت عرصہ بيت چكا ہے ليكن اس نے مجھ سے وہ پيسے نہيں ليے، كيونكہ وہ آيا ہى نہيں، اور اب ميرى عمر اٹھارہ برس ہو چكى ہے تو كيا يہ رقم ميرے ذمہ قرض شمار ہوگى، جسے واپس كرنا واجب ہے يا نہيں، يہ علم ميں رہے كہ ميں اس كے پاس جا كر اسے يہ پيسے دينے سے شرم محسوس كرتا ہوں، كيونكہ يہ پيسے بہت ہى قليل ہيں، اور پھر عرصہ بھى بہت بيت چكا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اتنى تھوڑى اور قليل سى رقم جب ادا كى جاتى ہے تو غالبا يہ پيسے بطور ہديہ ديے جاتے ہيں نہ كہ قرض كے طور پر، اسى ليے وہ لينے بھى نہيں آيا، اور ہو سكتا ہے كہ اس نے پيسے لينے كے ليے آنے كا كہا بھى اسى ليے ہو كہ آپ حرج محسوس نہ كريں، اور ان پيسوں كو قبول كرليں اور رد نہ كريں.

اب آپ كو چاہيے كہ آپ اس كى نيكى اور احسان كا بدلہ بھى نيكى اوراحسان كے ساتھ ديتے ہوئے اس كا بدلہ ديں يا تو اسے كوئى ہديہ دے ديں، يا پھر اس كے ليے دعاء كريں، اوراس كے ساتھ آپ كے ليے يہ بھى ممكن ہے كہ ( تا كہ آپ شرم كے مسئلہ پر قابو پا سكيں ) آپ اس كو جا كر سلام كريں، اور اس كے حال احوال كے متعلق دريافت كريں، اور اسے بتائيں كہ آپ اس كے اس پرانے معاملے كو بھولے نہيں، اور اس پر اس كا شكريہ ادا كريں، اور يہ بتائيں كہ وہ پيسے ابھى تك اس كے ذمہ ہيں، اور اس كى ادائيگى ميں صرف حرج آڑے آرہا ہے، اگر تو وہ آپ كو معاف كردے تو الحمد للہ، وگرنہ آپ اسے ادا كر ديں، اور يہ دعوت الى اللہ كے طريقوں ميں سے ايك طريقہ بھى ہے، جس سے مخاطب شخص حقوق العباد كے مسئلہ كى عظمت پہچان سكےگا، اور ان حقوق العباد كى ادائيگى كرنے كى اہميت اجاگر ہوگى اور وہ اسے محسوس كريگا، چاہے جتنا بھى حق ہو.

اللہ تعالى آپ كو ہر خير و بھلائى كى توفيق نصيب فرمائے، اور امانت كے مسئلہ ميں اور حرص زيادہ كرے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب