"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
میں مسلمان لڑکی ہوں اور میرا تعارف ایک عیسائی لڑکے سے بذریعہ انٹرنیٹ ہوا ہے، اس نے مجھے بتلایا کہ وہ اسلام اس لیے قبول کرنا چاہتا ہے کہ مجھ سے شادی کر سکے، لیکن جب اس کے والد کو علم ہوا کہ وہ قرآن کریم پڑھنے لگا ہے، اور مسلمان علمائے کرام کے پاس جاتا ہے تو وہ غضب ناک ہو گیا اور اسے گھر سے بے دخل کر دیا، نیز اسے یونی ورسٹی سے بھی خارج کروا دیا، اب اس کے پاس رہنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
میں نے اسے کئی بار سمجھایا ہے کہ اسلام قبول کرنے کا اصل مقصد اتباع حق ہونا چاہیے، اللہ تعالی کے لیے اسلام قبول کرے؛ کسی انسان کے لیے اسلام قبول مت کرے، لیکن وہ میرے ساتھ ازدواجی بندھن میں منسلک ہونے پر اصرار کر رہا ہے، میں اس کے ساتھ شادی نہیں کر سکتی، اب مجھے خدشہ ہے کہ اگر میں نے اسے یہ کہہ دیا تو وہ اسلام سے دور ہو جائے گا اور اس کا گناہ مجھ پر ہو گا ، یعنی اس کے اسلام سے دور ہونے اور والد کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کی وجہ میں بن چکی ہوں، اس کیفیت میں مجھے بتلائیں کہ میں کیا کروں؟
الحمد للہ.
اول:
اجنبی لڑکے اور لڑکیوں کے باہمی تعلق کے حرام ہونے کے بارے میں کوئی بھی دانش مند دوسری رائے نہیں رکھتا، ایسے تعلق سے فتنے اور خرابیاں پیدا ہوتی ہیں، جن لوگوں میں یہ چیزیں پائی جاتی تھیں ان میں بے پناہ تباہ کن نتائج دیکھنے کو ملے ہیں۔
دوم:
آپ نے اس لڑکے کے بارے میں بتلایا کہ وہ اسلام قبول کرنا چاہتا ہے اور آپ سے شادی کا خواہاں ہے، جبکہ آپ اس کے مسلمان ہونے کے باوجود بھی اس سے شادی نہیں کر سکتیں، تو اس سے آپ پر مزید لازمی ہو جاتا ہے کہ اس سے قطع تعلقی کر لیں، اس قطع تعلقی کے بعد جو بھی ہو آپ کو اس سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا؛ کیونکہ اگر وہ واقعی اسلام قبول کرنا چاہتا ہو گا تو آپ کا تعلق قائم رہے یا نہ رہے وہ ہر حالت میں اسلام قبول کر کے رہے گا۔
اس لیے آپ کسی بھی ایسی ویب سائٹ کا وزٹ مت کریں جہاں وہ لڑکا بھی آتا ہے، نیز اس سے رابطے کے تمام تر ذرائع ترک کر کے متبادل اختیار کریں، یہ بھی واضح رہے کہ یہ سب کام اللہ تعالی سے توبہ کرتے ہوئے اور اللہ تعالی کے غضب و عذاب سے بچنے کے لیے کرنے ہیں ، اسی طرح اللہ تعالی کا شکر ادا کریں کہ اللہ تعالی نے آپ کو کسی بھی بڑے اور سنگین اقدام سے بچا لیا ہے ۔
ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی آپ کو ہر قسم کی برائی سے بچائے اور فتنوں سے محفوظ فرمائے۔
واللہ اعلم