اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

کیا مرگی جنوں کے فعل سے ہے ۔

09-03-2004

سوال 9117

یہ کہنا کہ مرگي کے دورے کا سبب جن ہے تو پھر اس کالے رنگ کی عورت کے قصے کی کیا تفسیر کی جائے گی جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور ان سے کہا کہ آپ اللہ تعالی سے میرے لئے مرگی کے دورے کی شفاعت طلب کریں اور اس دورے کی وجہ سے وہ ننگی ہو جاتی تھی ؟ لیکن اس قصہ میں یہ نہیں آیا کہ یہ اسے جن چمٹنے کی بنا پر تھا؟
اگر تو وہ جن کی بنا پر تکلیف میں تھی تو پھر اس کے باب میں غلطی ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

مرگی کے دورے کے کئی سبب ہیں اور غالب طور پر یہ جن کے سبب سے ہوتا ہے – اور بعض اوقات جسم یا دماغ اور یا پھر اعصاب میں کسی علت اور نقص کی بنا پر ہوتا ہے ۔

اور یا مزاج میں اختلاف یا کمزوری سے تو یہ سب کچھ عقل میں فطور اور ایسے اعمال کے وقوع کا باعث بنتے ہیں جو کہ اعتدال سے باہر ہوں اور کالی عورت کے دوروں کا سبب ہو سکتا ہے جن ہو یہ ضروری نہیں کہ سبب نقل کیا جا‏ئے تو راویوں نے اسے بیان کیا ہے جو کہ دورہ پڑنے کے وقت کرنا ضروری ہے یعنی دعا اور صبر کرنا اور ثواب کی نیت کرنا ، چاہے اس دورے کا سبب کچھ بھی ہو ۔

الشیخ عبد الکریم الخضیر ۔

اور کالی عورت والی حدیث بخاری میں ( 5652 )اور مسلم میں (2576 ) ہے اور بعض روایات میں یہ بھی آیا ہے جو کہ اس طرف اشارہ ہے کہ دورے کا سبب جن تھا جیسا کہ بزار میں ہے

"میں اس خبیث سے ڈرتی ہوں کہ وہ مجھ سے کپڑے نہ اتار دے" ابن حجر کہتے ہیں کہ ان طرق سے جو کہ بیان کۓ گۓ ہیں یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ جو ام زفر کو ہوتا تھا وہ جن کے سبب سے تھا نہ کہ عقلی فطور کا دورہ تھا ، فتح الباری حدیث نمبر 5652

واللہ اعلم .

جنوں جادواورنظر بد پرایمان
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔