الحمد للہ.
مرگی کے دورے کے کئی سبب ہیں اور غالب طور پر یہ جن کے سبب سے ہوتا ہے – اور بعض اوقات جسم یا دماغ اور یا پھر اعصاب میں کسی علت اور نقص کی بنا پر ہوتا ہے ۔
اور یا مزاج میں اختلاف یا کمزوری سے تو یہ سب کچھ عقل میں فطور اور ایسے اعمال کے وقوع کا باعث بنتے ہیں جو کہ اعتدال سے باہر ہوں اور کالی عورت کے دوروں کا سبب ہو سکتا ہے جن ہو یہ ضروری نہیں کہ سبب نقل کیا جائے تو راویوں نے اسے بیان کیا ہے جو کہ دورہ پڑنے کے وقت کرنا ضروری ہے یعنی دعا اور صبر کرنا اور ثواب کی نیت کرنا ، چاہے اس دورے کا سبب کچھ بھی ہو ۔
الشیخ عبد الکریم الخضیر ۔
اور کالی عورت والی حدیث بخاری میں ( 5652 )اور مسلم میں (2576 ) ہے اور بعض روایات میں یہ بھی آیا ہے جو کہ اس طرف اشارہ ہے کہ دورے کا سبب جن تھا جیسا کہ بزار میں ہے
"میں اس خبیث سے ڈرتی ہوں کہ وہ مجھ سے کپڑے نہ اتار دے" ابن حجر کہتے ہیں کہ ان طرق سے جو کہ بیان کۓ گۓ ہیں یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ جو ام زفر کو ہوتا تھا وہ جن کے سبب سے تھا نہ کہ عقلی فطور کا دورہ تھا ، فتح الباری حدیث نمبر 5652
واللہ اعلم .