الحمد للہ.
جسم میں کیلیشم کی کمی کی وجہ سے مستقل طور پر مصنوعی ناخن لگوانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
تاہم محض زینت اور خوبصورتی کے لیے لگوانا جائز نہیں ہے؛ اس بارے میں مزید تفصیلات آپ سوال نمبر: (21724) کا جواب ملاحظہ کریں۔
مصنوعی ناخن لگوا کر ان میں نماز ادا کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، تاہم وضو اور غسل کرتے ہوئے انہیں اتارنا لازمی ہو گا کہ تا کہ ان کے نیچے بھی پانی پہنچ جائے۔
چنانچہ دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (5/218)میں ہے:
"اگر ناخن پالش کی ناخن پر تہہ بن جاتی ہے، تو پھر اس صورت میں وضو سے پہلے ناخن پالش اتارنا ضروری ہے، اور اگر ناخن پالش کی کوئی تہہ نہیں بنتی بلکہ صرف رنگ ہوتا ہے تو پھر وضو صحیح ہو گا جیسے مہندی لگے ہونے پر وضو ہو جاتا ہے۔" ختم شد
چنانچہ اگر یہ فتوی ناخن پالش کے متعلق ہے تو مصنوعی ناخنوں کے بارے میں تو بالاولی ہو گا کہ انہیں اتار کر وضو کیا جائے۔
واللہ اعلم