الحمد للہ.
ابو ایوب رضي اللہ تعالی عنہ سے ثابت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تویہ پورے سال کے روزے ہیں ) مسند احمد ( 5 / 417 ) صحیح مسلم ( 2 / 822 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2433 ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 1164 ) ۔
مندرجہ بالا حدیث صحیح ہے اوراس میں یہ دلیل ہے کہ شوال کے چھ روزے رکھنا سنت ہے ، اس حدیث پر امام شافعی ، امام احمد ، اورآئمہ کرام کی جماعت اورعلماء کرم نے عمل کیا ہے ، لھذا اس حدیث کے مقابلہ میں کسی عالم کی تعلیل بیان کرنا کہ کچھ علماء کرام نے اسے مکروہ جانا ہے کہ کہیں کوئي جاہل یہ نہ سمجھنے لگے کہ یہ بھی رمضان المبارک کےہی روزے ہیں ۔
یا اس گمان کا خدشہ ہے ہو کہ یہ روزے واجب ہيں ، یا یہ کہنا کہ اسے یہ علم نہيں کہ پہلے علماء کرام میں سے کسی ایک نے یہ روزے نہيں رکھے ، یہ سب کچھ گمان اورظن ہی ہیں ، جوکہ سنت صحیحہ کے مقابلہ میں نہیں لائے جاسکتے ، اوربغیر دلیل والے کو دلیل والے پر مقدم نہيں کیا جاسکتا ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔
واللہ اعلم .